عابد باکسر کو پاکستان پہنچتے ہی مروائے جانے کا منصوبہ ، سابق پولیس افسر کو پاکستان لائے جانے سے کون خوفزدہ ہے اور یہ خطرناک پلان کون بنا رہا ہے؟ تازہ ترین خبر آگئی ۔۔۔۔۔۔۔اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سینئر صحافی رؤف
کلاسرا کا کہنا تھا کہ عابد باکسر کو جو گرفتار کر کے پاکستان لایا جا رہا ہے تو وہ کس کے پاس ہوگا؟ ایف آئی اے کے پاس، پنجاب پولیس کے پاس ، کسی ایجنسی یا پھر رینجرز کے پاس ہوگا؟ کیونکہ کہ انٹر پول تو عابد باکسر کو پاکستان لا کر ایف آءی اے کے حوالے کرے گی ۔ رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ عزیربلوچ وغیرہ گرفتاری ے بعد سے لے کر ا تک رینجرز کی حراست میں ہیں اس لیے ابھی تک زندہ ہیں نہیں تو کب کے ٹپکا یعنی مار دیئے گئے ہوتے۔ انکا کہنا تھا کہ یہاں پر یہ سوال پیدا ہوتا کہ عابد باکسر کے جتنے تعلقات شہباز شریف کے ساتھ سامنے آرہے ہیں تو کہیں عابد باکسر کو شہباز شریف کے حوالے نہ کر دیا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ اگلے دن کہانی چھپ جائے کہ عابد باک نے جیل توڑ دی تھی اور فرار ہوتے ہوئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مارا گیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اب برابری کا سلوک ہونا چاہیئے۔ اگر سندھ میں عزیر بلوچ کو اس لیے رینجرز کے حوالے کیا گیا کہ اس کے پاس پیپلز پارٹی کے رازہیں تو پھر عابد باکسر کے معاملے پر بھی یہ ہی سلوک ہونا چاہیئے ۔ عابد باکسر کی تحقیقات اور بیاناتا بھی رینجرز کی تحویل میں ہونی چاہیئے اور اگر آپ نے عابد باکسر کو پیش کرنا ہے پلیٹ میں رکھ کر شہباز شریف کے سامنے تو پھر آپکی مرضی ہے۔
from Hassan Nisar Official Urdu News Website http://ift.tt/2nOlLFJ
via IFTTT
No comments:
Write komentar