Technology

Ads

Most Popular

Friday, 5 October 2018

فواد چوہدری بھی تبدیلی سے عاجزآ گئے۔۔۔ لائیو پروگرام میں پی ٹی آئی قیادت سے شکوہ کر دیا

 

لاہور (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تنخواہ کم ہونے کا شکوہ کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے سوال کیا کہ آپ صحافی بھی رہے ہیں اور سیاست بھی کر رہے ہیں تو آپ کو سب سے زیادہ اچھا کام کون سا لگا؟۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہر کام میں چیلجز کا سامناکرنا پڑتا ہے۔

اینکر کا کام بھی مشکل ہوتا ہے لوگ سمجھتے ہیں کہ اینکر کا کام بہت آسان ہوتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ہر کام کے اپنے چیلنجز ہیں۔اور اب جب سے مجھے وزارت ملی ہے تو مصروفیات بہت زیادہ ہو گئی ہیں۔فواد چوہدری سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ وزیر بننے کے بعد پچتا رہے ہیں کہ آپ کو اب اپنے لیے بھی وقت نہیں ملتا۔تو فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہاں مصروفیت تو بہت زیادہ ہو گئی ہے لیکن تنخواہ بہت تھوڑی ملتی ہے،ابھی تک ہمیں ایک 61 ہزار کا چیک ملا ہے اور ایک 43ہزار کا ملا ہے۔اب تنخواہ پونے دو لاکھ بنتی ہے لیکن جب میں اینکر تھا تو اس سے کئی زیادہ تنخواہ لے رہا تھا۔واضح رہے تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ سابق حکومت کی طرح شاہانہ اخراجات نہیں کریں گے بلکہ سادگی اور کفایت شعاری کو اپناتے ہوئے آگے بڑھیں گے کیونکہ ہم قوم کا پیسہ بچانا چاہتے ہیں، سابق حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا، سابق حکومت ہی کی وجہ سے 2300 ارب کا بجٹ خسارہ ہوا، موجودہ حکومت ملکی خسارے کو کم کرنے کے لیے اہم اور ٹھوس اقدامات کر رہی ہے..وزیراعظم عمران خان نے بھی سادگی مہم کا اعلان کر رکھا ہے اور کہا ہے کہ میں خود بھی سادگی اپناؤں گا اور اپنےوزراء کو بھی سادگی اپنانے کا کہوں گا۔تا کہ عوام کا پیسہ بچایا جا سکے اور عوام کا پیسہ صرف اور صرف عوام پر لگایا جا سکے۔ جبکہ دوسری جانب وزیر اطلاعات فواد چودھری اوروزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس کی ہے ۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ جب حکمران کرپٹ ہوتے ہیں تو ایسے قوانین بناتے ہیں کہ پیسے باہر آسانی سے جائیں۔ ملک سے باہر گئے پیسے کو پھر واپس لاکر اپنا ثابت کیا جاتا ہے۔

مختلف ممالک کیساتھ معاہدے نہ ہونے کی وجہ ماضی کے حکمرانوں کی کوتاہیاں تھیں ۔ پاناما میں شامل تمام افراد سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔ ریڑھی اور فالودہ بیچنے والوں کے اکاؤنٹس سے بھی پیسے نکل رہے ہیں ۔ پاناما اور پیراڈائز پر صحیح معنوں میں تحقیق ہونی چاہیے تھی ۔ پاناما میں نام آنے کا یہ مقصد نہیں کی کی نے کرپشن کی ہے۔ منی لانڈرنگ کےخاتمےکےلیے سخت اقدامات کرب رہے ہیں۔ پشاورمیں ٹھیلےوالے کےاکاؤنٹ سے 25 کروڑ روپے نکل آئے۔ بیرون ملک اثاثے رکھنےوالوں کی تفصیلات موصول ہوگئی ہیں۔ وزیراعظم نے ٹاسک فورس بنائی ہے کہ منی لانڈرنگ، ہنڈی حوالہ پرقانون سازی کیجائے۔ لانچوں کے ذریعے پیسا باہر لے جایا جاتا ہے۔ جنہیں نوٹس بھیجےان 300 لوگوں کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کروائی جائیگی۔ مزید ممالک کےساتھ بھی ہنڈی حوالہ پر گفتگو چل رہی ہے۔ پی آئی اےکےخرچ پرعلاج کی مددمیں مشاہد اللہ خان پر1کروڑروپےواجب الاداہیں۔ بےنامی اکاؤنٹس میں رقم منتقلی کی تفصیلات بھی مل رہی ہیں۔اثاثوں کی واپسی کےلیے ٹاسک فورس کے ارکان کا انتخاب کرلیاگیا۔۔منی لانڈرنگ کے لیے جعلی اکاؤنٹس بنائےگئے۔جن لوگوں پر رقم واجب الادا ہے وہ رقم فوری طور پر خزانے میں جمع کرائیں ۔سپریم کورٹ تنہا کرپٹ لوگوں کیخلاف لڑرہی تھی اب حکومت بھی متحرک ہے،شہزاداکبروزیراعظم کاہیلی کاپٹر استعمال کرنیکا35 کروڑ روپے کابل سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرواجب الادا ہےموجودہ حکومت نے ایف آئی اے، ایف بی آر اوردیگر متعلقہ اداروں کو متحرک کیا گیاہے۔ سوئس حکومت کے ساتھ ہماری بات ہوئی ہے ۔ بیرون ملک 10 ہزار سے زائد جائیدادوں کا سراغ لگایاگیا۔



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2QwsP5H
via IFTTT

No comments:
Write komentar