Technology

Ads

Most Popular

Sunday, 14 October 2018

بادشاہی مسجد سے نعلین پاک کی چوری، ٹرائل کورٹ کا 13سال بعد فیصلہ آگیا، تہلکہ خیز حکم

 

لاہور(ویب ڈیسک) عدالت عظمیٰ نے بادشاہی مسجد سے نعلین پاک کی چوری کی تحقیقات اور ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیدیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی ، آئی بی کے نمائندے ، ڈی آئی جی پولیس کی سطح کے افسر شامل ہوں گے ، یہ ٹیم جامع رپورٹ پیش کرے گی ۔ادھر دنیا نیوز کے مطابق سیشن کورٹ نے بھی تیرہ سال بعد فیصلہ سنادیا اور نعلین پاک کی چوری کے وقت ڈیوٹی پر موجود متعلقہ تھانے کے تمام اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق نعلین پاک چوری کیس کی سماعت لاہور رجسٹری میں ہوئی جس دوران محکمہ اوقاف نے رپورٹ جمع کرائی ۔ چیف جسٹس نے رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہاکہ رپورٹ سے مطمئن نہیں، آپ اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔عدالت نے سیکریٹری اوقاف پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سے بڑی دولت کیا ہوگی جس کی آپ حفاظت ہی نہیں کرسکے، شرم آنی چاہیے کہ ہم اتنی مقدس چیز کی حفاظت نہیں کر سکے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل امتیاز کیفی نے کہا کہ نعلین مبارک کی چوری کے بارے میں زائرین نے حکام کو آگاہ کیا۔عدالت نے جی آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
دوسری طرف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور ایڈیشنل سیشن جج غلام عباس اوپل نے پیر ایس اے جعفری کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے حکم دیا کہ جتنے بھی اہلکار اس وقت ڈیوٹی پر موجود تھے، ان سے تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ درخواست گزار کے مطابق، نعلین پاک چوری نہیں ہوئے بلکہ نعلین پاک کو ملی بھگت کے ذریعے فروخت کیا گیا۔ واضح رہے کہ نعلین پاک 2003ءمیں بادشاہی مسجد سے چوری ہوئے تھے۔



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2PDNXY0
via IFTTT

No comments:
Write komentar