لاہور (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کی پنجاب میں حکومت بننے اور عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے بعد سے اب تک یہ بات زبان زد عام ہے کہ عثمان بزدار کا انتخاب وزیراعظم عمران خان نے ایک خاص مقصد سے کیا ہے ، اندر کی کہانی کیا ہے یہ جاننے کے لیے جب
بی بی سی کے نمائندے عمر دراز ننگیانہ نے صوبائی وزیر بلدیات عبدالعلیم خان سے ملاقات کی تو چند نئی باتیں سامنے آئیں ۔ ۔۔۔ پنجاب کے وزیرِ اعلٰی سردار عثمان بزدار صوبائی سیاست اور خصوصاً پاکستان تحریکِ انصاف میں نسبتاً نئے تصور کیے جاتے ہیں۔ پنجاب جیسے بڑے صوبے کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے ان کا انتخاب قدرے غیر متوقع تھا ادھر صوبے کے سینیئر وزیر علیم خان کے بارے میں تاثر ہے کہ وہ وزیرِ اعظم عمران خان کے کافی قریب ہیں اور یہ کہ پنجاب میں حقیقی وزیرِ اعلی وہی ہیں بعض سیاسی مبصرین کا بھی خیال ہے کہ عثمان بزدار کو محض سامنے رکھا گیا ہے جبکہ پسِ پردہ حقیقی طور پر تمام تر کام سینیئر وزیر علیم خان کر رہے ہیں لاہور کی مال روڈ پر واقع وزیرِ اعلیٰ کے دفتر کے ایک کمرے ہی میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ ’یہ تاثر غلط ہے۔‘ تاہم انھوں نے بتایا کہ ان کے پاس کئی اختیارات ضرور ہیں مگر وہ ’وزیرِ اعلیٰ کی طرف سے مجھے دیے گئے ہیں ۔ اس کی وضاحت انھوں نے ایک مثال سے کی۔ ’اگر میں آپ کو یہ ذمہ داری دے دوں کہ کل آپ وزارتِ بلدیات کے اجلاس کی صدارت کر لیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وزیر آپ بن گئے ہیں۔
اس لیے ان کا کہنا تھا کہ اگر ’وزیرِ اعلیٰ نے مجھے کہا کہ آپ ہنڈرڈ ڈے پلان (سو دن کا پلان) مانیٹر کر لیں یا آپ یہ جو محکمے ہیں ان کو بلا کر ان کی کارکردگی چیک کر لیں، یا یہ جو بیوٹیفیکیشن پراجیکٹ ہے یہ آپ کر لیں یا صاف ستھرا پنجاب جو ہے اس کی سر پرستی آپ کر لیں، تو یہ اختیارات تو مجھے وزیرِ اعلیٰ نے دیے ہیں، وہ مجھے نہ دیتے کسی اور کو دے دیتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جتنے اختیارات انھیں وزیرِ اعلیٰ کی جانب سے منتقل ہوئے ہیں وہ وہی کر رہے ہیں، اس سے زیادہ نہیں ۔ عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعلیٰ عثمان بزدار اپنا کام کر رہے ہیں اور ’میں سمجھتا ہوں کہ نئے ہونے کے باوجود انھوں نے ایک ماہ کے اندر خود کو ایک اچھا منتظم ثابت کیا ہے ۔ تحریکِ انصاف کی حکومت کارکردگی دکھانے کے لیے بیتاب ہے تاہم حکومت کے ابتدائی دنوں میں زیادہ تر امور پر اس کی پالیسیاں تاحال واضح نہیں ہی۔ ہاں ایک معاملے پر اس کی سوچ کے خدوخال واضح طور پر سامنے آئے ہیں جو صوبہ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام ہے ۔ سینیئر وزیر اور وزیرِ بلدیات عبدالعلیم خان نے بتایا کہ ان کی وزارت نے نئے نظام کے حوالے سے سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا ہے جو رواں ہفتے منظوری کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کو بھیج دیا جائے گا
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2y3qXtJ
via IFTTT

No comments:
Write komentar