تہران (ویب ڈیسک ) چار نومبر سے ایران پر امریکیوں پابندیوں کے دوسرے مرحلے پر یورپی ایران کے کم از کم ایک بینک کو عالمی بینکنگ نظام کے ساتھ مربوط کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ اس بات کا انکشاف ایران کا دورہ کرنے والے فرانس کے ایک سینیٹر نے اتوار کے روز کیا۔
فرانسیسی سینیٹر فلپس بونیکیرئر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپ جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ امریکی پابندیوں کے باوجود ایران جوہری معاہدے کی اقتصادی خصوصیات سے مستفید ہوتا رہے ، یہ ایک مشکل امر ہے تاہم ناممکن نہیں۔فلپ کے مطابق یورپی ممالک کہ ایران کا کم از کم ایک بینک سوئفٹ کے سسٹم کے ذریعے عالمی بنکنگ نظام کے ساتھ مربوط رہے تا کہ پابندیوں کے زمرے میں نہ آنے والے سامان اور خدمات سے متعلق تجارتی تعلقات کا سلسلہ جاری رہے۔ فلپ فرانسیسی سینیٹ میں فرانس ایران فرینڈشپ گروپ کے سربراہ بھی ہیں۔ انہوں نے یہ بیان ایرانی پارلیمنٹ میں اپنے ہم منصب کاظم جلالی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔ اس موقع پر جلالی نے فرانسیسی ارکان پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “ہم سمجھتے ہیں کہ یورپیوں اور یورپی یونین کے اقدامات اس سے کہیں آگے جانا چاہئیں”۔ جلالی نے اس امید کا اظہار کیا کہ وعدوں کو پورا کیا جائے گا اور یورپی یونین نے جو اعلان کیا ہے اس پر چار نومبر سے قبل عمل درآمد ہو گا۔اس سے ایران کو اپنی معیشت مستحکم رکھنے میں مدد ملے گی اور وہ عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہونے سے محفوظ رکھے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی میں جوہری معاہدے سے علاحدگی کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر اقتصادی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ جوہری معاہدہ جولائی 2015ء میں ایران اور چھ بڑے ممالک کے درمیان طے پایا تھا۔ تہران پر امریکی پابندیوں کے دوبارہ عائد کیے جانے کا عمل 5 نومبر کو مکمل ہوجائے گا۔ اس دوسرے مرحلے میں ایران کے آئل اور بینکنگ سیکٹر کو ہدف بنایا گیا ہے۔ تاہم فرانسیسی سینیٹر فلپ نے باور کرایا کہ چار نومبر سے قبل اس حوالے سے خصوصی میکانزم وضع کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس حوالے سے عمل درامد آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں ممکن ہو سکے گا۔۔
The post ایران پر امریکی پابندیاں: یورپی ممالک نے ایسا کام کرنے شروع کردیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے خواب میں بھی نہیں سوچکا ہوگا۔ برادر اسلامی ملک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی appeared first on Hassan Nisar Official Urdu News Website.
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2EAs6Q3
via IFTTT

No comments:
Write komentar