لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل نے عرب ممالک کی علاقاتی سیاسی پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران اور ترکی کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت پر تاکید کی۔
مصر کی نامور سیاسی شخصیت اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل “محمد البرادعی” نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عرب ممالک کی علاقائی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ریاستوں کی علاقائی سیاسی پالیسیوں کے نتائج انتہائی خطرناک اور تباہ کن ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا: ہم اسرائیل جس نے فلسطینی عوام کی سرزمینوں کو دسیوں سے سال سے غصب کر رکھا ہے اور ہر آئے دن ان کے خون کی ہولی کھیلتا ہے کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھ سکتے ہیں لیکن ایران اور ترکی کے ساتھ گفتگو کرنے کو تیار نہیں ہیں! ہم استعماری طاقتوں کے آگے اپنے مسائل کے حل کے لیے پیشانی ٹیکنے کو تیار ہیں لیکن اپنے بھائیوں کے پاس بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں!۔
البرادعی نے مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاسی پالیسیاں مشکلات کا شکار ہیں جس کی دلیل ان کے خطرناک اور تباہ کن نتائن ہیں جو ہم مشاہدہ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ البرادعی نے ٹویٹر پر یہ پیغام صہیونی وزیر اعظم کے عمان حالیہ دورے اور سلطان قابوس کے ساتھ ان کی ملاقات کے رد عمل میں دیا ہے۔ البتہ یہ پہلی بار نہیں کہ عرب ممالک کے حکمرانوں سے اسرائیلی عہدیداروں نے ملاقات اور باہمی طور پر گفتگو کی ہو بلکہ اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام سعودی عرب اور عرب امارات کے سربراہاں سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں۔
The post اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کرتے ہیں لیکن ایران اور ترکی کے ساتھ کیوں نہیں؟البرادعی appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.
from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2PvAG6T
via IFTTT


No comments:
Write komentar