استنبول(ویب ڈیسک) ترک انٹیلی جنس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خشقجی کو قتل کرنیوالے افراد نے انتہائی راز داری کا مظاہرہ کیا۔ مبینہ قاتل کو سعودی صحافی کا بہروپ دھار کر فرار ہوتے ہوئے بھی دکھایا گیا ۔ جس کا مقصد دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا تھا۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کے ترک انٹیلی جنس نے انکشاف کیا ہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل اور اس بھیانک جرم پر پردہ ڈالنے کی بڑی باریکی سے منصوبہ بندی کی گئی تھی یعنی بہت مہین کاٹا گیا تھا۔ جمال کو ٹھکانے لگانے کیلئے 15 افراد کا جو قافلہ سعودی عرب سے آیا تھا اسمیں جمال کے قدوقامت کا ایک فرد بھی شامل تھا۔ جمال کے قتل کے بعد مصطفےٰ المدنی نامی شخص جمال کے کپڑے پہن کر قونصل خانے سے باہر نکلا تاکہ سعودیوں کے اس موقف کی تائید ہوسکے کہ جمال خاشقجی دستاویزات کی تصدیق کے بعد عمارت سے صحیح و سلامت باہر نکلا تھا۔ تاہم قباحت یہ رہی کہ جمال کی منگیتر اور انکے دو دوست مرکزی استقبالیہ پر انکےانتظار میں بیٹھے چنانچہ ‘دونمبری’ جمال کو عقبی دروازے سے نکلنا پڑا اور یہ فلم ابلاغِ عامہ پر نہ دکھائی جاسکی کہ دروازے پر بہت جلی حروف میں ‘ صرف عملے کیلئے’ لکھاہے۔ ترک خفیہ ایجنسی کے مطابق جعلی جمال خاشقجی یہاں سے ایک ٹیکسی میں مشہور سلطان احمد مسجد (نیلی مسجد) پہنچا جہاں کے باتھ روم میں اس نے کپڑے تبدیل کرلئے اور وہاں سے غائب ہوگیا۔
دوسری جانب ترک خبر رساں ادارے یانی سفیک کے مطابق ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کے ولی عہد کے دفتر کو چار فون کالز کی گئیں۔ترک پولیس نے سعودی قونصل خانے کی ملکیت والی گاڑی برآمد کی ہے جو انھیں استنبول کی ایک پارکنگ سے ملی۔ اس کے علاوہ ترکی میڈیا پر فوٹیج بھی سامنے آئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سعودی قونصل خانے کا عملہ جمال خاشقجی کی گمشدگی کے اگلے روز چند دستاویزات نذر آتش کر رہا ہے۔
The post سعودی صحافی کو قتل کیسے کیا گیا اور دنیا کو ماموں بنانے کیلئے قاتلوں نے کیا طریقہ اختیار کیا ؟ جمال خشقجی قتل کیس میں بڑی پیشرفت appeared first on Hassan Nisar Official Urdu News Website.
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2NXGwcn
via IFTTT

No comments:
Write komentar