اسلام آباد(ویب ڈیسک)نومنتخب قومی اسمبلی کا اجلاس 6سے 11اگست تک بلائے جانے کا امکان ہے ،تحریک انصاف 14اگست سے قبل حکومت سازی کا عمل مکمل کرنا چاہتی ہے ،نو منتخب قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کامیاب ارکان سے حلف لیں گے جبکہ حلف
کے بعد نئے سپیکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی سپیکرکا انتخاب کیا جائے گا۔پی ٹی آئی 14اگست کو یوم آزادی کی تقریب نئے وزیراعظم کے ذریعے کرانے کی خواہش مند ہے ۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے چوہدری نثار سے رابطہ کرلیا۔پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے درمیان رسہ کشی جاری ہے اور دونوں جماعتوں کی جانب سے مطلوبہ ارکان کی تعداد حاصل ہونے کے دعوے کیے جارہے ہیں تام صورتحال اب تک واضح نہیں ہوسکی ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں حکومت سازی کےلیے اپنی پارٹی کے ناراض رہنما چوہدری نثار علی سے رابطہ کرلیا ہے اور انہوں نے لیگی رہنماؤں کو مثبت جواب دیا ہے۔دوسری جانب ذرائع کا کہناہےکہ (ن) لیگ کو مزید 4 آزاد اراکین پنجاب نے حکومت سازی کے لیے یقین دہانی کرادی ہے جس کے بعد (ن) لیگ نے 13 ارکان کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ صوبے میں حکومت بنانے کے لیے 148 ممبران کی ضرورت ہے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہےکہ ہم پر امید ہیں اور (ن) لیگ ہی پنجاب میں حکومت بنائے گی، پنجاب میں ہمارے ممبران اسمبلی
تعداد زیادہ ہے اس لیے حکومت بنانا ہمارا حق ہے۔واضح رہےکہ چوہدری نثار اور نوازشریف کے درمیان پاناما کیس کے فیصلے کے بعد سے تعلقات ناخوشگوار ہیں اور مختلف مواقعے پر دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی بھی کی ہے جب کہ ایک پریس کانفرنس میں چوہدری نثار نے کہا تھا کہ انہوں نے نوازشریف کا سیاسی بوجھ اٹھایا لیکن جوتیاں نہیں اٹھاسکتے۔پارٹی سے ناراضی کی وجہ سے چوہدری نثار نے آزاد حیثیت سے جیپ کے نشان پر الیکشن لڑا تاہم وہ قومی اسمبلی کی دونوں نشستوں سے ہار گئے۔(ذ،ک)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2K7u6wK
via IFTTT
No comments:
Write komentar