Technology

Ads

Most Popular

Tuesday, 20 November 2018

اسلام آباد والی میڈم کا مہمان خانہ ، پیپلزپارٹی کی خاتون رہنما ناہید خان اور باشی خان ۔۔۔۔۔ ضیاء شاہد کی کتاب سے انکشافات پر مبنی ایک اقتباس

 

اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسی طرح باشی خان کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔ اگر وہ حیات ہیں تو اللہ انہیں بھی معاف فرمائے، کیونکہ مجھے ان سے کچھ لینا دینا نہیں ،راولپنڈی میں مشہور تھا کہ ان کا گھر جوئے کا اڈا ہے اور اس کے والد تو اس میدان

کے برانے چیمپیئن ہیں۔ بہت برسوں بعد اس دور کے بے تکلف دوست حسین حقانی کے ساتھ ایک دوست کی معیت میں اسلام آباد سے راولپنڈی آنےو الی سڑک پر آخری سکٹر میں ہم کسی گھر میں بطور مہمان کھانے پر گئے۔میں گھر کی مالکن کے نام سے واقف نہیں تھا اور سب انہیں ” میڈم” کے نام سے بلاتے تھے۔ اللہ معاف کرے خوبصورت سجے سجائے گھر میں کھانا بھی ، پینا بھی، اور زندگی کی بھی آسائشیں فراہم کی گئیں تھیں۔ حسین حقانی کے فون کی گھنٹی بار بار بج رہی تھی۔ وہ ذہین ترین انسان تھے۔ بس آج کل اس کی سمت ذرا اینتی پاکستان ہے ، حقانی پر بار فون کان پر لگاتا اور ظاہر کرتا کہ وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا فون ہے وہ ان دنوں وفاقی سیکٹری اطلاعات کے طور پر کام کر کر رہے تھے جب پانچویں بار فون آیا تو میں نے اسے ڈانٹا یار! وزیر اعظم صاحبہ سے ایک ہی بات جو بات کرنی ہے کر لو ایسی یا مشکل ہے کہ سب کو بار بار ڈسٹرب کر رہے ہو، حقانی اینٹی فوج اینٹی پاکستان پروانڈین پروامریکن پرو اسرائیلی دانشور ہے لیکن جن دنوں کی بات میں کر رہا ہوں۔

سوائے ناہید خان کی چھوٹی بہن کے شوہر ہونے کے اس میں کوئی خرابی نہ تھی۔ اس نے ہنس کر کہا کہ بہت ضروری میٹنگ چھوڑ کر آیا ہوں۔ میں کہا جاؤ پھر واپس چلے جاؤ لیکن میڈم کے ہاں سخت گرمی میں یخ کمرے کے علاوہ بھی فضا کے علاوہ بھی فضا ایسی تھی کہ میرا دوست بہت خوش تھا اور اس کا جانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ جن چھٹی بار فون کی گھنٹی بجی تو مجھے شرارت سوجھی میں نے اس کے ہاتھ سے فون چھین کر کان سے لگایا اور تڑپ اٹھا کہ پی ایم کا فون ہے مگر دوسری طرف سے کوئی بندہ ہنس رہا تھا اور کہہ رہا تھا اور کتنی بات کال کرنی ہے۔ میں نے جل کر کہا کہ یار میں تیری چالاکی سمجھ گیا ہوں آپ کو اس ڈرامے کی کیا ضرورت ہے؟ اس نے گلاس میں برف کے ٹکڑوں کو ہلاتے ہوئے میڈم کی طرف دیکھ کر کہا ضیا حاحب ایسے موقعوں پر وزیر اعظم کی طرف سے بار بار فون آئے تو بندے کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ ہماری میزبان ” میڈم” باشی خآن کے باپ کی دوسری بیگم تھی اور باشی خان کی سوتیلی ماں تھی۔ جن کی دوسری شادی کسی پولیس آفسر سے ہوچکی تھی اور اب اس کا ” گھر ثقافتی سرگرمیوں” کا مرکز تھا، میڈم نے مجھ سے خاص طور پر باشی خآن کی ” خبریں” سے ناراضگی کی وجہ دریافت کی۔ بہر حال مسلم لیگ (ن) میں بہت شریف اور نیک لوگ بھی تھے زمینوں پر قبضے کرنے والے بھی ، ہیروئن فروش بھی کچھ مزید خطرناک کام کرنے والے افراد بھی۔

The post اسلام آباد والی میڈم کا مہمان خانہ ، پیپلزپارٹی کی خاتون رہنما ناہید خان اور باشی خان ۔۔۔۔۔ ضیاء شاہد کی کتاب سے انکشافات پر مبنی ایک اقتباس appeared first on Hassan Nisar Official Urdu News Website.



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2PCLels
via IFTTT

No comments:
Write komentar