Technology

Ads

Most Popular

Thursday, 29 November 2018

افریقی عوام محمد بن سلمان کے خلاف سراپا احتجاج

 

(تحریر: علی احمدی)
بحرین، تیونس، الجزائر، موریتانیا اور مصر میں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے دوروں کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ان مظاہروں میں شریک افراد نے محمد بن سلمان کی تصاویر نذر آتش کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے ان دنوں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان غیرملکی دوروں پر افریقی ممالک گئے ہوئے ہیں۔ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد یہ ان کے پہلے غیرملکی دورے ہیں۔ ان کے حالیہ دوروں پر میزبان ممالک میں شدید عوامی احتجاج اور مظاہرے عوامی سطح پر ان کے خلاف پھیلی شدید نفرت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اگرچہ متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر اور تیونس کے حکمرانوں نے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کا پرتپاک استقبال کیا ہے لیکن عوام میں ان کے خلاف شدید نفرت دیکھنے میں آئی ہے۔

پیر 26 نومبر کو محمد بن سلمان تیونس پہنچے۔ اس دن تیونس کی تقریباً دس تنظیموں اور جماعتوں نے احتجاجی مظاہرے کی کال دے رکھی تھی جس کے نتیجے میں دارالحکومت میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا۔ ان تنظیموں میں تیونسی صحافیوں کی قومی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی شامل تھیں۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا: "بن سلمان جنگی مجرم ہے”، "یمنی بچوں کا قاتل”، "بن سلمان نو ویلکم”۔ تیونس میں سرگرم کارکنوں نے یمن کی عوام کے حقوق کا دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں صحافیوں کے حقوق کی تضییع اور خواتین کے حقوق کی پامالی پر بھی احتجاج کیا۔ اسی طرح ان مظاہروں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تیونس میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیمیں عالمی عدالت انصاف میں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان پر یمن میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے جرم میں مقدمہ دائر کریں گے۔

دوسری طرف بحرین میں بھی انقلابی جوانوں نے محمد بن سلمان کے دورے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ مظاہرین نے محمد بن سلمان کی تصویر نذر آتش کرنے کے علاوہ حکمرانوں کی بھی شدید مذمت کی ہے۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ یمنی بچوں کے قاتل کو اپنے ملک میں برداشت نہیں کر سکتے۔ اسی طرح الجزائر میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں، تنظیموں اور شخصیات نے سعودی ولیعہد کے دورے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ المیادین نیوز چینل کے مطابق موریتانیا میں بھی شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کے خلاف شدید مظاہرے ہوئے ہیں۔ موریتانیا کی فلاح و بہبود پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ محمد بن سلمان شام اور یمن میں قتل عام میں ملوث ہونے کے علاوہ فلسطین کاز کو نقصان پہنچانے میں بھی ملوث ہیں۔ اس پارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں آیا ہے: "محمد بن سلمان کا حالیہ دورہ خود کو عرب بچوں اور خواتین کے خون سے مبرا کرنے کی ایک کوشش ہے۔”

مصر میں محمد بن سلمان کے دورے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے سعودی ولیعہد کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات بڑھانے پر ان کی شدید مذمت کی۔ اسرائیل سے تعلقات کے خلاف مزاحمتی کمیٹی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم سے دوستانہ تعلقات بڑھا رہا ہے اور اس طرح خطے میں اپنا سیاسی اثرورسوخ بڑھانے کا خواہاں ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ آل سعود رژیم فلسطین سے متعلق امریکی منصوبے کی ٹھیکیدار بن چکی ہے لہذا اس میں عرب اتحاد تشکیل دینے کی صلاحیت نہیں۔ یمن میں انقلابی تحریک انصاراللہ یمن نے مختلف عرب ممالک کی عوام کا شکریہ ادا کیا اور ان کی قدردانی کی ہے۔ اس بارے میں جاری ہونے والے ایک بیانیے میں کہا گیا ہے: "تیونس، الجزائر، مصر اور موریتانیا میں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے دوروں کے خلاف سامنے آنے والا احتجاج اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنی حکومتوں کی جانب سے سعودی پالیسیوں کا حصہ بننے کے خلاف ہیں۔”

سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے اپنے دوروں کا آغاز متحدہ عرب امارات سے کیا۔ وہ اس کے بعد بحرین اور مصر گیا اور منگل کی رات تیونس میں داخل ہوا۔ ان کے یہ دورے ارجنٹائن میں منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس سے پہلے انجام پا رہے ہیں۔ ان دوروں پر مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کا ایشو چھایا رہا۔ عالمی سطح پر باخبر ذرائع اس حقیقت کی تصدیق کر چکے ہیں کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے براہ راست حکم پر انجام پایا ہے۔ مزید برآں، سعودی سربراہی میں عرب اتحاد یمن میں عام شہریوں کے قتل عام میں مصروف ہے۔ اسی وجہ سے خطے میں عوامی سطح پر سعودی حکمرانوں خاص طور پر سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے خلاف شدید نفرت پائی جاتی ہے۔ عوامی سطح پر اسی نفرت کے باعث بعض مغربی حکمرانوں اور میڈیا نے محمد بن سلمان کو ولیعہدی کے عہدے سے برطرف کر دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

The post افریقی عوام محمد بن سلمان کے خلاف سراپا احتجاج appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.



from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2E7iET8
via IFTTT

No comments:
Write komentar