یوان(ویب ڈیسک)ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔طیارے میں 90 سے زائد مسافر سوار تھے۔تفصیلات کے مطابق ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔طیارے میں عملے سمیت 100 مسافر سوار تھے۔ایران میں مسافر طیارہ اندرون ملک پرواز کے دوران گر کر تباہ ہو ا۔ایرانی میڈیا کے مطابق مسافر
طیارہ تہران سے جنوبی مغرب شہر یسوج جا رہا تھا۔اور پرواز سے کچھ دیر بعد ہی طیارہ کا رابطہ ریڈار سے منقطع ہو گیا تھا۔۔ایرانی طیارہ اصفہان کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا۔جس میں کئی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔جب کہ خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر کو حادثے کی جگہ پہنچنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ایرانی حکام کی طرف سے بھی طیارے حادثے کا تصدیق کر دی گئی ہےایران میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک مسافر بردار جہاز پہاڑوں میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور جہاز میں سوار مسافر اور عملے سمیت سوار تمام 66 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق آسمان ایئر لائن کا مسافر برادر طیارہ تہران سے جنوب مغربی شہر یسوج جا رہا تھا، جو اصفہان کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق مسافر طیارہ وسطی ایران میں پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہوا۔امدادی ادارے ہلالِ احمر کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر ریسکیو اور سرچ کی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔جہاز مقامی وقت کے مطابق تہران سے صبح آٹھ بجے روانہ ہوا تھا اور پرواز کے ایک گھنٹے کے بعد وہ ریڈار سے غائب ہو گیا۔ایرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے ابلاغ کا کہنا ہے
کہ جہاز یسوج سے 22 کلو میٹر کے فاصلے پر ڈینا پہاڑ پر گر کر تباہ ہو گیا۔آسمان ایئرلائن کا مسافر جہاز فرانسیسی ساختہ اے ٹی آر 72-500 جہاز تھا۔ جہاز میں سوار 60 مسافروں کے علاوہ دو سکیورٹی، پائلٹ اور عملے کے تین افراد سوار تھے۔ایئر لائن کے ترجمان محمد تباتبانی کا کہنا ہے کہ ’علاقے میں تلاش کے بعد ہمیں مطلع کیا گیا کہ جہاز تباہ ہو گیا ہے اور بد قسمتی سے تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ایمرجنسی سروس کے سربراہ پیر حسین نے کہا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے اور ایمرجنسی ٹیموں جائے وقوعہ پر ہیلی کاپٹر کے بجائے زمینی راستے سے پہنچ رہی ہیں۔عمر رسیدہ طیارےحالیہ کچھ عرصے میں ایران میں ہوائی حادثات میں اضافہ ہوا ہے۔ایران کے جوہری پروگرام کے سبب اُس پر عائد پابندیوں کی وجہ سے ایران کو جہازوں کی مرمت میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔گو کہ اب 2015 میں ایران اور عالمی برداری کے درمیان معاہدے کے بعد پابندیاں تو ختم ہوئی ہیں۔آسمان ایئر کا شمار ایران کی تیسری بڑی ایئر لائن میں ہوتا ہے۔ ایئر لائن نے گذشتہ سال بوئنگ سے 30 نئے 737 طیارے خریدنے کا معاہدے کیا تھا۔(ع،ع)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website http://ift.tt/2GqOYgZ
via IFTTT
No comments:
Write komentar