دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک)مشرق وسطیٰ امور کے ایک لبنانی ماہر نے کہا ہے کہ دمشق کی قانونی حکومت کا خاتمہ امریکہ کا پلان بی ہے اور اسٹریٹجک غوطہ شرقیہ علاقے میں سرگرم تکفیری دہشتگرد گروہ جو دارالحکومت پر سالوں سے میزائل حملے کرکے لوگوں میں خوف وہراس پیدا کرتے آرہے ہیں دراصل امریکہ کے سپاہی ہیں۔
مقامی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’محمد صادق‘‘نےکہاکہ دمشق کی قانونی حکومت کا خاتمہ امریکہ کا پلان بی ہے اور اسٹریٹجک غوطہ شرقیہ علاقے میں سرگرم تکفیری دہشتگرد گروہ جو دارالحکومت پر سالوں سے میزائل حملے کرکے لوگوں میں خوف وہراس پیدا کرتے آرہے ہیں دراصل امریکہ کے سپاہی ہیں۔
انہوں نے مغربی انٹلی جنس ذرائع کے حوالے سے اس بات کا انکشاف کیاکہ غوطہ شرقیہ میں جاری دہشتگرد گروہوں کے آپریشنز کو مغربی فوجی وانٹلی جنس افسران کنٹرول کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ امریکہ غوطہ شرقیہ میں دہشتگردوں کے خلاف شام اورروس کی پروپیگنڈا مہم میں مصروف ہے اس کا ہدف ومقصد وسیع پیمانے پر دارالحکومت دمشق پر حملے کی راہ ہموار کرنا ہے تاکہ اس کو اپنے قبضے میں لایا جاسکے۔لبنانی ماہر نے کہاکہ دمشق حکومت کا خاتمہ اوردمشق کا قبضہ شام کے خلاف امریکہ کا پلان بی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اس مقصد کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دہشتگردوں کو استعمال کررہا ہے اوردمشق پر وسیع پیمانے پر حملے میں دہشتگردوں کو امریکہ اوراسرائیلی فضائیہ کی بھرپور حمایت حاصل ہوگی۔
انہوں نےکہاکہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں کویت اورفرانس کی طرف سے پیش کردہ مسودے کا مقصد شام کی قانونی حکومت کے خلاف سیکورٹی کونسل کے ذریعے فوجی کاروائی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شام میں سرگرم تکفیری دہشتگردوں کو امریکہ اوران کے علاقائی واتحادیوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔عرب میڈیا کے مطابق شام میں موجود امریکی فوج اس عرب ملک میں ایسے عناصر کو جمع کررہے ہیں جو دہشتگرد گروہوں کی صفوں میں شامل ہوکرشامی فوج کے خلاف غوطہ شرقیہ میں جنگ کریں۔
واضح رہے کہ شامی فوج اوراسکے اتحادیوں نے گذشتہ ایک ہفتے سے اسٹریٹجک اہمیت کے حامل غوطہ شرقیہ میں دہشتگردوں کے خلاف اپنی کاروائی شروع کررکھی ہے اس علاقے میں موجود تکفیری دہشتگردوں کو سعودی عرب کی طرف سے مکمل حمایت حاصل ہے۔
The post دمشق حکومت کا خاتمہ امریکہ کا پلان بی ہے: لبنانی تجزیہ نگار appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.
from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ http://ift.tt/2HOYX0S
via IFTTT
No comments:
Write komentar