اسلام آباد (اویب ڈیسک ) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر اینکر پرسن سمیع ابراہیم نے کہا کہ بول کے چیف ایگزیکٹو شعیب شیخ کا کہنا ہے کہ انہیں عدل اور عدلیہ پر پورا اعتماد ہے ،اور میں بھی اس بات کر یقین رکھتا ہوں کہ عدلیہ بول کو انصاف دے گی۔
جب سے شعیب شیخ نے بول لانچ کرنے کا اعلان کیا تب سے ہی یہ تمام سازشیں شروع ہو گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صحافتی تنظیموں سے ہمیں فون آ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ شعیب شیخ کی گرفتاری کے بعد تشویش کی ایک لہر دوڑ گئی ہے ہم بول کے ساتھ کھڑے ہیں،اور بول کو بند کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ سمیع ابراہیم نے بتایا کہ مجھے فون کر کے لوگ یہی کہہ رہے ہیں کہ آپ ہمیں بتائیں کہ کب اور کیا کرنا ہے ہم کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے بدنام زمانہ ایگزیکٹ اسکینڈل کیس میں ملزم شعیب شیخ اور دیگر کے خلاف سیشن کورٹ میں دوبارہ ٹرائل چلانے کی ایف آئی اے کی اپیل منظور کرلی۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ایگزیکٹ اسکینڈل میں سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی جس میں شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ایگزیکٹ اسکینڈل منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے شعیب شیخ کی بریت کے خلاف اور مقدمہ دوبارہ ٹرائل کورٹ سماعت کے لیے بھیجنے کی اپیل کی سماعت کی۔چیف جسٹس پاکستان نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل کا از خود نوٹس
لے لیاعدالت نے ایف آئی اے کی اپیل منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزم شعیب شیخ اور دیگر کے خلاف سیشن کورٹ میں دوبارہ ٹرائل چلایا جائے اور ملزم شعیب شیخ تین مارچ کو عدالت میں پیش ہوں۔ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا حکم عدالت نے اپنے فیصلے میں سیشن کورٹ کو ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے اور مقدمے کا فیصلہ تین ماہ میں سنانے کا بھی حکم دیا ہے۔کیس کے دیگر ملزمان میں میں چندا ایکسچینج کے محمد یونس اور جنید شامل ہیں، ملزمان نے 116 چیک کے ذریعے 17 کروڑروپے حوالے کیے۔عدالت سے اپیل منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے نے ملزم شعیب شیخ کو گھیرے میں لے لیا۔شعیب شیخ کی گرفتاری کا امکان ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ملزم شعیب شیخ ضمانت پر نہیں اس لیے انہیں گرفتار کیا جائے گا جب کہ ملزم شعیب شیخ کے وکلا نے کہا کہ عدالت نے گرفتاری کا کوئی حکم نہیں دیا تاہم ملزم شعیب شیخ اپنے وکلا کی مدد سے واپس عدالت میں چلے گئے۔شعیب شیخ کے وکلا نے عدالت سے ملزم کی تین دن کے لیے حفاظتی ضمانت کی استدعا کی ہے تاکہ وہ ایف آئی اے کی گرفتاری سے بچ سکیں۔ عدالت نے آج دن دو بجے تک اس درخواست پر فیصلہ سنانے کا کہا ہے۔ایف آئی اے حکام کا کہنا ہےکہ شعیب شیخ کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا۔ ایف آئی اے نے سندھ ہائیکورٹ کے تمام دروازوں پر اہلکاروں کو تعینات کردیا ہے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں جعلی ڈگری کا کاروبار کرنے والی کمپنی ایگزیکٹ کا انکشاف 18 مئی 2015 کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے کیا۔ایگزکٹ کا جعلی ڈگریوں کا اسکینڈل دنیا بھر میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث بنا کیونکہ ایگزیکٹ جعلی ڈگریوں، پیسے چھاپنے اور لوگوں کو بلیک میل کرنے کا کاروبار دنیا بھر میں پھیلا چکی تھی ۔(ن)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website http://ift.tt/2CK1dmC
via IFTTT

No comments:
Write komentar