Technology

Ads

Most Popular

Saturday, 3 November 2018

مولانا سمیع الحق کو سپرد خاک ، سمیع الحق کو سپرد خاک کر دیا گیا ،مولانا سے دو افراد ملنے آئے اوراکیلے میں بات کرنے کا کہا ، ملازمین کو دوران تفتیش انکشاف خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ، بیٹے کی مدعیت میں مقدمہ درج

 

نوشہرہ(ویب ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ نوشہرہ کے علاقے اکوڑہ خٹک کے خوشحال خان ڈگری کالج میں اداکی گئی اور ان کی تدفین دارلعلوم حقانیہ میں کر دی گئی ہے ۔پولیس نے مقدمہ درج کرے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور مولانا سمیع الحق کے دو ملازمین کو تفتیش کیلئے تحویل میں بھی لے لیا ہے ۔
ذرائع کا کہناہے کہ زیر حراست ملازمین نے دورانِ تفتیش بتایا کہ دو افراد ملنے آئے تھے ، جو مولانا کے جاننے والے تھے، دونوں افراد اس سے قبل بھی مولانا سمیع الحق کے پاس آتے تھے، دونوں افراد نےمولانا صاحب سے درخواست کی کہ آپ سے اکیلے میں بات کرنی ہے۔ملازمین نے بتایا کہ صاحب نے انہیں بازار سے کھانے پینے کی اشیاء لانے کے لیے بھیج دیا، 15 منٹ میں واپس آئے تو مولانا صاحب خون میں لت پت تھے اور دونوں افراد موقع پربھی موجود نہیں تھے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ ان کے بیٹے حامد الحق نے پڑھائی جس کے بعد انہیں اپنے والد مولانا عبدالحق کے پہلو میں سپردخاک کیا گیا۔مولانا کی نماز جنازہ میں ملک بھر سے سیاسی و مذہبی قائدین اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ میں گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، سابق گورنر اقبال ظفر جھگڑا، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے قائمقام صدر غلام بلور، مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفر الحق، امیر مقام، لیاقت بلوچ اور سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شریک ہوئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ شام مولانا سمیع الحق کو راولپنڈی کی نجی ہاوسنگ سکیم میں ا ن کے گھر میں چھریوں کے وار کر کے شہید کیا گیا تھا تاہم مولانا سمیع الحق کے بیٹے حامد الحق نے والد کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ یہ غیرشرعی عمل ہے اس لئے والد کی لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کرائیں گے۔مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ ان کے بیٹے کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے ۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق مولانا سمیع الحق پر حملہ شام ساڑھے 6 بجے ہوا ۔ مقدمے میں یہ بات سامنے آئی کہ مولانا کے جسم پر چاقو کے 12 وار کیے گئے تھے ۔مولانا سمیع الحق کی شہادت کے باعث خیبر پختون خواہ میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔
سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم بھی پہنچ گئی ہے اور ان کے گھر سے تمام شواہد اکھٹے کر لیے گئے ہیں جبکہ علاقے کی جیوفینگ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔فرانزک ٹیم نے مولانا سمیع الحق کے زیر استعمال تمام چیزوں سے ان کے فنگر پرنٹس بھی حاصل کر لیے ہیں جبکہ نجی ہاوسنگ سوسائٹی سے سی سی ٹی وی ویڈیو بھی لے لی گئیں ہیں ۔ پولیس حکام کو مولانا کے قتل میں ایک سے زیادہ افراد کے ملوث ہونے کا شبہ ہے اور پوچھ گچھ کے لیے مولانا کے دو ملازمین کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس نے فارنزک جائزے کے لیے مولانا سمیع الحق کے موبائل فون کا ڈیٹا بھی حاصل کرلیا ہے۔

دوسری جانب مولانا سمیع الحق کی رہائش گاہ اور اطراف میں بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگا دیئے گئے ہیں اور رہائش گاہ کے اندر جانے والوں کی جامہ تلاشی لی جارہی ہے۔ان کے صاحبزادے مولانا حامد الحق کا کہنا تھا کہ والد گھر پر آرام کر رہے تھے جبکہ ڈرائیور اور گن مین گھر سے باہر گئے ہوئے تھے اور جب وہ واپس آئے تو مولانا کو بستر پر خون میں لت پت پایا۔

The post مولانا سمیع الحق کو سپرد خاک ، سمیع الحق کو سپرد خاک کر دیا گیا ،مولانا سے دو افراد ملنے آئے اوراکیلے میں بات کرنے کا کہا ، ملازمین کو دوران تفتیش انکشاف خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ، بیٹے کی مدعیت میں مقدمہ درج appeared first on Hassan Nisar Official Urdu News Website.



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2AIQ0Vn
via IFTTT

No comments:
Write komentar