(تسنیم خیالی)
حال ہی میں سعودی فورسز نے ایک بار پھر ملک کے مشرقی حصے میں واقع شیعہ اکثریتی علاقہ القطیف میں فوجی آپریشن شروع کردیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک تین شیعہ نوجوان محسن حسن احمد آل زاید، مفید حمزہ علی العلوان اور خلیل ابراہیم آل مسلم انتہائی درندگی سے سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں شہید ہوئے، قابل غور بات یہ ہے کہ سعودی نیوز ایجنسی نے شہید ہونے والے تینوں نوجوانوں کودہشت گرد قرار دیتے کہا کہ سعودی فورسز القطیف میں دہشت گردی کے مقدمات میں مطلوب افراد کے خلاف کارروائی کررہی ہیں،
جس میں اب تک دہشت گردی کے مقدمات میں مطلوب تین افراد مارے جا چکے ہیں۔سعودی عرب آل سعود کی سیاسی اور آل الشیخ کی مذہبی حکمرانی میں ایک نسل پرست ریاست بن چکی ہے، جس کا ثبوت یہ ہے کہ وہ شیعہ مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے کر موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں حالانکہ سعودی عرب کے شیعہ حضرات نے بیشمار مرتبہ یہ کہا ہے کہ وہ سعودی شہری ہیں اور سعودی عرب کے ہی وفادار ہیں،انکا موقف یہ ہے کہ سعودی نظام حکومت نے ان کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کے ساتھ ساتھ انہیں،
ان کے متعدد شہری حقوق سے محروم کیا ہوا ہے جو کہ عموماً باقی شہریوں کو حاصل ہیں، علاوہ ازیں سعودی عرب میں بسے شیعہ مسلمانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انکے علاقوں میں سعودی حکومت ترقی کے کام نہیں کرتی اور یہ علاقے خستہ حال ہوچکے ہیں، آل سعود حکومت کے اس رویے کے باعث سعودی عرب کے شیعہ اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرتے رہتے ہیں، البتہ آل سعود کی فورسز انتہائی بربریت اور سفاکیت کے ساتھ مظاہرین کو کچل دیتی ہے، کسی کو جیل میں بھیج دیتی ہے، کسی کو سزائے موت،
دلواتی ہے اور کسی کوخود ہی موت کی نیند سلادیتی ہے۔جنوری 2016ء میں معروف سعودی شیعہ مذہبی رہنمانمر باقر النمر کو سزائے موت کا حکم سنا کران کا سر قلم کر دیا گیا تھا، ان کے ساتھ اس دن اور بھی شیعہ شہریوں کے سرقلم کئے گئے، یہی نہیں بلکہ انہیں سزا حقیقت میں دہشت گردی میں ملوث افراد کے ساتھ دی گئی تھی تاکہ یہ تاثر قائم ہوسکے کہ النمر اور دیگر شیعہ افراد بھی دہشت گرد تھے، سعودی میڈیا نے بھی اپنی خبر میں النمر کو دہشت گرد کہا جو کہ انتہائی غلیظ اور گری ہوئی حرکت تھی۔
بات صرف شیعہ مسلمانوں کی حدتک نہیں، حال ہی سعودی حکومت نے متعدد سعودی مذہبی اسکالرز جنکا تعلق سنی مکتب فکر سے ہے کو بھی دہشت گرد قرار دیکر انہیں سزائے موت دینے کا اعلان کیا اور ان حضرات کا جرم صرف اتنا تھا کہ انہوں نے نظام میں خامیوں کی نشاندہی کی اور اسے بہتربنانے کا مطالبہ کیا،جسکے جواب میں حکومت نے انہیں گرفتار کرکے دہشت گرد قرار دیکر سزائے موت کے احکامات سنادیے، کیا اپنے جائز اور قانونی حقوق کا مطالبہ کرنے والے سعودی عرب کے شیعہ دہشت گرد ہیں؟ کیا نظام کو اچھی نصیحت کرنے والے سنی مذہبی سکالرز دہشت گرد ہیں؟۔
The post سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیکر ماراجارہا ہے؟ appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.
from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2zEVsYP
via IFTTT
No comments:
Write komentar