اسلام آباد (ویب ڈیسک) کچھ روز قبل وزیراعظم عمران خان نے فارورڈ بلاک بننے سے متعلق بات کرتے ہوئے واضح کہا کہ اگر فارورڈ بلاک بنتا ہے تو بن جائے میں ہرگز بلیک میل نہیں ہوں گا۔ اس معاملے پر کئی سوالات کھڑے ہوئے کہ آخر وزیراعظم عمران خان ن فارورڈ بلاک بننے
کی بات کیوں کی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے اینکرپرسن عمران خان نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ تھا کہ میں بلیک میل ہو کر وزارتیں نہیں دوں گا میں فارورڈ بلاک سے نہیں ڈرتا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو کہیں نہ کہیں اس بات کا علم ہے کہ پارٹی میں فارورڈ بلاک بن سکتا ہے۔ انہیں اس بات کا بھی اندازہ ہے کہ وزارتیں لینے کے لیے کچھ لوگ بلیک میل کر سکتے ہیں۔ یقیناً یہ چیزیں کہیں ہو رہی ہیں اور ان کا وزیراعظم عمران خان کو بھی بخوبی علم ہے اسی لیے انہوں نے صاف کہہ دیا ہے کہ نہ میں بلیک میل ہوں گا۔ اینکرپرسن نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا جس میں حکومت کی کئی اتحادی جماعتیں بھی شریک تھیں، اساحتجاج میں اختر مینگل کی جماعت اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان بھی شریک تھیں اور انہوں نے اپوزیشن کے ساتھ ہی ایوان سے واک آؤٹ کر دیا حالانکہ یہ جماعتیں حکومت کی اتحادی جماعتیں ہیں۔ ان اتحادی جماعتوں کے ایوان سے واک آؤٹ کی وجہ سے بھی حکومت کے لیے پریشانی بڑھ سکتی ہے کیونکہ
انہی کے دم پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کھڑی ہوئی ہے اور اگر ان اتحادی جماعتوں نے حکومت مخالف مزید احتجاج میں شرکت کی تو عین ممکن ہے کہ حکومت سخت مشکل کا شکار ہو جائے اور حکومت کو اتحادی جماعتوں کو اپوزیشن کے احتجاج میں شریک ہونے سے روکنے کے لیے کچھ ضروری اقدامات کرنا پڑیں۔ اس سے قبل الیکشن کے دنوں میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر کسی سے بلیک میل نہیں ہوں گا چاہے میرے گھر کے باہر 10 ہزار کارکنان بھی جمع ہو کر احتجاج کریں تو بھی اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کروں گا۔ بنی گالہ میں دھرنا دینے والے پی ٹی آئی کے امیدواروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بورڈ نے جوفیصلے کیے وہ کسی صورت تبدیل نہیں کیے جائیں گے،چاہے 10 ہزار کارکنان بھی دھرنا دے دیں فیصلے ہر گز تبدیل نہیں ہوں گے کیونکہ اگر آج چند لوگوں کی موجودگی پر فیصلے تبدیل کیے تو کل اس سے زیادہ تعداد میں لوگ جمع ہوکر آئیں گے تو وہ بھی مطالبات پیش کریں گے۔ عمران خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور نہ کسی بلیک میلنگ کا شکار ہوں گے ،جن امیدواروں کو شکایات ہیں وہ درخواست جمع کرائیںاور دلائل دیں ہم ان کی درخواستوں پر نظرثانی کریں گے اور میرٹ پر فیصلے کریں گے لیکن کسی کے احتجاج پر فیصلے تبدیل نہیں کریں گے۔
The post فارورڈ بلاک بنتا ہے تو بن جائے مگر۔۔۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ الفاظ کب اور کیوں کہے؟ اصل وجہ سامنے آگئی appeared first on Hassan Nisar Official Urdu News Website.
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2SaxGuy
via IFTTT
No comments:
Write komentar