اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) علیمہ خان کی بیرون ملک میں جائیدادیں کیسے بنائیں ، آج کل یہ سوال ہر کسی کی زبان پر ہے، تاہم سپریم کورٹ میں ایسی حقیقت سامنے آگئی ہے کہ جان کر آپ بھی یقین نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بیرون ملک اثاثوں کے کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت کے دوران کمشنر لینڈ ریونیو ڈاکٹر اشتیاق نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی، عدالت کو بتاتے ہوئے ڈاکٹر اشتیاق کا کہنا تھا کہ علیمہ خان نے جو فلیٹ دبئی میں خریدہ ہے اس پر انہوں نے ایمنسٹی نہیں لی بلکہ بینک سے قرض لے کر فلیٹ خریدا ،فلیٹ کے کرائے سے بینک کا قرض ادا کیا گیا اور جب بینک کا قرض ادا ہوگیا تو انہوں نے فلیٹ کو بیچ دیا، علیمہ خان کو نوٹس فروری 2018ء میں بھیجا گیا تھا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کمشنر لینڈ ریونیو ڈاکٹر اشتیاق کی بات سنتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ علیمہ خان نے بینک سے قرضہ لے کر فلیٹ خریدا، فلیٹ سے کرایہ حاصل کر کے بینک کا قرضہ اتارا اور اب فلیٹ بیچ دیا ہے تو معاملہ کیا ہے؟ جس پر کمشنر لینڈ ریونیو ڈاکٹر اشتیاق نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ کسی بھی پاکستانی پر بیرون ملک میں خریدی گئی جائیداد کو خریدکر ظاہر کرنا لازم ہے۔
جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے حکم دیا کہ علیمہ خان کے خلاف کارروائی کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے، جبکہ ایف بی آر کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کو پیش کیا جائے ، کیس کی اگلی سماعت 6 دسمبر کو اسلام آباد میں کریں گے۔
The post علیمہ خان نے بینک سے قرض لے کر فلیٹ خریدا، فلیٹ کے کرائے سے قرض اتارا اور بعد میں فلیٹ بیچ دیا: کمشنر لینڈ ریونیوکا عدالت مین بیان appeared first on Hassan Nisar Official Urdu News Website.
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2SnDII6
via IFTTT

No comments:
Write komentar