لاہور (ویب ڈیسک) مسافر کا سفر تمام ہوا غیر متوقع طور پر اچانک منزل سامنے آگئی۔ دربار صاحب کرتار پور کا ڈیرہ بابا نانک سے 70 سال پہلے ٹوٹا ہوا زمینی رابطہ دوبارہ بحال ہونے جارہا ہے۔ کامل70 برس سے سکھ برادری رو رو کے صبح شام ’’ارداس‘‘ کرتی رہی، دعائیں مانگتی رہی، التجا ئیں گزارتی رہی
نامور کالم نگار محمد اسلم خان اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ کہ وچھڑے دربار ملا دے ان کا درشن دیدار کرادے اور پھر وہ لمحہ آن پہنچا جب سر راہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور ‘شیری’ کا آمنا سامنا ہو گیا۔ نوجوت سنگھ سِدّھو کا گھر کا نام ‘شیری’ ہے وہ پاکستان کے آرمی چیف کے منہ سے اپنا گھریلو نام سن کر ششدر رہ گیا اس پیار کی اسے کسی پاکستانی جرنیل سے کوئی توقع نہیں تھی وہ بے اختیار جنرل صاحب کے گلے جا لگا اور اس’’جٹ جپھے‘‘ نے برصغیر کی تاریخ کا دھارا بدل کر رکھ دیا۔ وہ جذبات کے بھنور میں الجھا ہوا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسے بتایا کہ ہم دربار صاحب کرتار پور کو ساری دنیا کے سکھوں کے لئے کھلا علاقہ قرار دے رہے ہیں۔ بھارتی سکھ اب ڈیرہ بابا نانک سے درشن دیدار کرنے کی بجائے بغیر ویزے اور پاسپورٹ کے دریائے راوی کے اس پار بین الاقوامی سرحد عبور کرکے آسکیں گے ہم ( Religious Corridor)بنا رہے ہیں اور نوجوت سنگھ سِدّھو کو بن مانگے وہ کچھ مل گیا ہے جس کا تصور نہیں کیا جاسکتا تھا۔ سِدّھو پا جی کو بن مانگے کائنات مل گئی تھی اور گذشتہ روز اس مقدس راہداری کا باقاعدہ افتتاح بھی ہو گیا۔
یوں 70 برس سے بے سمت چلتے مسافروں کو کنارہ مل گیا اور منزل اچانک ان کے سامنے آن کھڑی ہوئی ۔ 28 نومبر کی تقریب کو ئی روایتی سرکاری کاروائی نہیں جذبات کا امڈتا جوار بھاٹا تھا۔ مقررین پرنم آنکھوں سے اپنی اپنی واردات قلب سنا رہے تھے پنڈال میں مکمل خاموشی تھی لیکن کبھی کبھار صبر کا دامن ٹوٹنے کی آواز کسی دبی دبی سسکی یا بے اختیار بلند آہ کی صورت نعرہ بن کر سنائی دیتی۔اس تقریب کے صرف چار مقرر تھے: وزیراعظم عمران خان’ ان کے دوست نوجوت سنگھ سِدّھو اور بزرگ پنجابی سیاستدان پرکاش بادل کی بہو سکھبیر سنگھ بادل کی اہلیہ ہرسمرت کور بادل نے میلہ لوٹ لیا زبان سے نکلا ایک ایک لفظ سیدھا دل میں ترازو ہو رہا تھا اور آنسو بن کر ہر چہرے کو پرنم کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں کروڑوں ارداسوں کے بعد ہماری مراد پوری ہورہی ہے، جو برسوں سے نہیں ہو پایا وہ عمران خان کی حکومت دنوں میں پورا کردکھایا۔ ہرسمرت کور بادل خطاب کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دھرتی سکھ مذہب کیلئے بہت مقدس ہے، اس کام کے لیے جس کے نصیب میں خدمت لکھی اس نے خدمت کردی۔ہرسمرت کور کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کھولنا سکھوں کا بھارتی حکومت سے بڑا دیرینہ مطالبہ تھا،
یہ کوریڈور دونوں ملکوں کے لوگوں کو جوڑے گا۔انہوں نے کہا دیوار برلن گر سکتی ہے تو ہم کیوں نفرتوں کو شکست نہیں دے سکتے ہم مل کر غربت کو ختم کیوں نہیں کرسکتے۔اور کالم نگار جذبات کی رومیں بہتا ماضی میں بہت دور جا پہنچا جہاں ‘‘پارلے پنجاب’’ سے آیا ہوا گلوکاراپنے مخصوص لہجے میں آواز کا جادو جگا رہا تھا؎ واہگے دی اے سرحدے‘ تینوں تتی وا نہ لگے ۔۔ تیرے دویں پاسے وسدے پت پنجاب دے ۔۔ میرا چہرہ آنسوؤں سے تر تھا، زندگی کو قہقہوں میں اڑانے والا عدنان وزیر حیرت سے یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا۔پنجاب کی اس بیٹی کی رْلا دینے والی تقریر نے عجب سماں باندھ دیا تھا۔نوجوت سنگھ سِدّھو پنجاب کے وزیر سیاحت اور مجمع کے جذبات پر قابو پانے والے بے مثل مقرر ہیں وہ اپنے ساتھ حاضرین کو بیک وقت ہنساتے اور رلاتے رہے۔وہ کہہ رہے تھے میرے یار عمران نے ساری کائنات مجھے دے دی ہے۔ میں عوام کی خارجہ پالیسی کی جانب آج پہلا قدم اٹھایا جارہا ہے۔آج کا دن ایک ایسے سفر کی ابتدا ہے جہاں نفرت اور لالچ کی سیاست نہیں ہوگی۔آج ایسا سفر شروع ہورہا ہے جس کی بنیاد ایسے تعلق پر قائم ہورہی ہے جو خوابوں ،امنگوں اور عام عوام کے مذہبی عقائد کی ترجمانی کرتاہے۔ خارجہ پالیسی کی جانب آج پہلا قدم اٹھایا جارہا ہے۔(ش س م)
The post شیری کی قمر جاوید باجوہ کو جادو کی جپھی اور پھر کرتار پور بارڈر کھل گیا ، مگر یہ شیری کون ہے ؟ جان کر آپ یقین نہیں کریں گے appeared first on Hassan Nisar Official Urdu News Website.
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2zz1F8i
via IFTTT

No comments:
Write komentar