اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف پاکستان کی اعلی سیاسی اور عسکری قیادت سے باہمی دلچسپی کے معاملات پر بات چیت اور دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے طریقوں کا جائزہ لینے کے لئے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اسلام آباد پہنچنے پر ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے ان کے مذاکرات کا اصل محور تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے –
اسلام آباد پہنچنے پر وزیرخارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تعلقات بہت ہی قریبی، تاریخی اور دوستانہ ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نئی حکومت اور پارلیمنٹ آنے کے بعد یہ ضروری تھا کہ پہلی فرصت میں پاکستان کے اعلی حکام سے ملاقات کی جائے – انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور بینکاری کے شعبے میں تعاون کے بارے میں کہا کہ ماضی میں ایرانی حکام کے پاکستان کے جو دورے انجام پائے ہیں اور اسی طرح پاکستانی حکام نے ایران کے جو دورے کئے ہیں ان میں بینکنگ کے تعلقات میں تقویت کے مختلف طریقوں پر بات چیت ہوئی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس دورے میں کسی اچھے نتیجے پر پہنچ جائیں گے –
اسلام آباد کے نور خان ہوائی اڈے پر ایران کے وزیرخارجہ کا اسلام آباد میں ایران کے سفیر اور پاکستان کی وزارت خارجہ کے عہدیدار اور دیگر شخصیات نے پرتپاک استقبال کیا – بعدازاں وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر سے ملاقات کی اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے طریقوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ عالم اسلام کو متحد کرنے پر بھی تاکید کی گئی –
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ مسلم دنیا کو متحد کرنے کے لئے ایران کا کردار کلیدی اہمیت کاحامل ہے – ایران کے وزیرخارجہ اسلام آباد میں اپنے قیام کے دوران پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے ساتھ ساتھ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل باجوہ سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
The post ایران کے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان;اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے باہمی دلچسپی کے معاملات پر بات چیت appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.
from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2N32zBV
via IFTTT
No comments:
Write komentar