(تسنیم خیالی)
ٹویٹر پر سرگرم معروف صارف ’’مجتہد‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آجکل پریشانی کے عالم میں گم ہیں اور یہ فیصلہ نہیں کرپارہے کہ آیا انہیں فرمانروا اپنے والد شا ہ سلمان کی زندگی میں بننا چاہئے یا وفات کے بعد ،خاص طور پر کہ ڈاکٹرز نے انہیں آگاہ کردیا ہے کہ ان کے والد کی طبیعت تیزی سے بگڑتی جارہی ہے ، مجتہد کے مطابق بن سلمان اس بات سے پریشان ہیں کہ آیا انہیں اپنے والد کے نام سےیہ حکم نامہ جاری کرنا چاہئے یا نہیں کہ ’’فرمانروا اپنی دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے ولی عہد کو بطور فرمانروا مقرر کررہے ہیں ‘‘۔
مجتہد کے مطابق بن سلمان کو ضرورت ہی نہیں کہ وہ اپنے والد کو دستبردار ہونے پر قائل کرے ،کیوں کہ شاہی فیصلوں کی منظوری وہ خود دیتے آرہے ہیں ،فیصلو ں پر دستخط اگرچہ شاہ سلمان کے ہیں البتہ انکی دماغی کیفیت انہیں اجازت نہیں دیتی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں نبھا سکیں ، بن سلمان کو صرف ایک اعلان یا پھر حکم نامے کی ضرورت ہے جس پر شاہ سلمان کے دستخط ہوں کہ وہ اپنے بیٹے کے حق میں دستبردار ہورہے ہیں ، بن سلمان دراصل اپنے خاندان کے بااثر اور طاقتور افراد کے خاتمے سے قبل بادشاہ نہیں بننا چاہتے ہیں کیونکہ اسکے نزدیک یہ افراد اسلئے اب تک خاموش ہیں کہ بادشاہ (جوکہ بن سلمان کے والد بھی ہیں ) ابھی زندہ ہیں، علاوہ ازیں بن سلمان یہ سوچ رہے ہیں کہ اگر شاہ سلمان کا اپنے بیٹے کے حق میں دستبرداری کا فیصلہ سامنے آجاتا ہے تو اور خاندان کے افراد کا یہ یقین ہوگا کہ فیصلہ شاہ سلمان نے نہیں کیا ہے بلکہ خود بن سلمان نے کیا ہے کیونکہ بادشاہ سلامت اس قابل ہی نہیں کہ وہ کوئی فیصلہ کرسکیں، لہٰذا بن سلمان کےنزدیک ایسے فیصلے کو خاندان کے افراد قبول نہیں کریں گےاور مخالفت میں سراٹھالیں گے لہٰذا ان افراد کو پہلے راستے سے ہٹانا بہتر ہوگا۔
دوسری جانب بن سلمان خاندان کے بااثر اور طاقتور افراد کے خاتمے سے قبل اپنے والد کی اچانک موت واقع ہونے سے بھی خوفزدہ ہیں کیونکہ ایسا ہونے سے اس کے فرمانروا بننے میں کافی مشکلات کا سامنا ہوگا ،جنکا بادشاہ سلامت کے زندہ رہتے ہوئے بادشاہ بننے میں نہیں ہوگا،دیکھا جائے تو بن سلمان کےلئے پہلا آپشن (یعنی شاہ سلمان کے زندہ رہتے ہوئے بادشاہ بننا ) قدرے بہتر ہے کیونکہ شاہ سلمان کی بیماری اور بگڑتی ہوئی طبیعت کے بارے میں خاندان کے صرف مخصوص افراد کو اطلاع ہے جبکہ عوام کو نہیں ، عوام کی نظر میں شاہ سلمان ’’ٹھیک ٹھاک‘‘ ہیں لہٰذا دستبرداری کا فیصلہ عوام کی نظروں میں بادشاہ نے پورے ہوش وحواس میں کیا ہے جسے قبول کرنا لازمی ہے۔
بن سلمان اگر بادشاہ بننا چاہتے ہیں تو ان کے لئے بہتر یہ ہوگا کہ وہ اپنے والد کے نام سے دستبرداری کا اعلان جاری کردیں اور اس بات کو اپنے دماغ سے نکال باہر پھینکیں کہ خاندان کے افراد اعلان کی مخالفت کریں گے کیونکہ ان افراد نے اتنی دیر خاموش رہ کر اور بادشاہ کےزندہ ہونے کواپنی خاموشی کا بہانہ بنا کر یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ڈرپوک ، بزدل اور بےبس ہیں اگر یہ افراد کچھ کرنے کے قابل ہوتے تو کافی عرصہ پہلےکرچکے ہوتے۔
The post بادشاہ بنوں یا نہ بنوں ؟ بن سلمان پر یشانی میں مبتلا appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.
from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2or4oLg
via IFTTT
No comments:
Write komentar