لاہور (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کی جانب سے نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ ان کے خلاف 6 افراد کے قتل کا مقدمہ ہے اور انہوں نے اس کیس میں دیت ادا کرکے خلاصی حاصل کی ہے۔ سوشل میڈیا پر عثمان بزدار کی بطور ،
وزیر اعلیٰ نامزدگی کے بعد سے اس معاملے پر بحث جاری ہے جس میں حصہ لیتے ہوئے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا۔خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر لکھا ’ سیدھی سی بات ہے کہ جب آپ دیت ادا کرتے ہیں تو جرم کا اعتراف کر رہے ہوتے ہیں، عثمان بزدار نے ایک سے زائد قتل کے مقدمے میں دیت ادا کی ‘۔خواجہ آصف کی جانب سے ٹوئٹر پر اس رائے کا اظہار کیا گیا تو اینکر پرسن طارق متین بھی میدان میں آگئے۔ انہوں نے لکھا ”دیت دینے والا آپ کی جماعت میں رہا اور شہباز شریف کے پیچھے تصاویر میں مسکراتا رہا تو جائز، اب قاتل۔ آپ لوگوں نے یہی فاروق بندیال کیس اور دیگر لوٹوں کے معاملے میں کیا ہے حضور“۔واضح رہے کہ عثمان بزدار الیکشن 2018 سے کچھ عرصہ قبل ہی تحریک انصاف میں شامل ہوئے ، اس سے قبل وہ مسلم لیگ ن کے فعال کارکن تھے، انہوں نے 2013 کا الیکشن ن لیگ کے ٹکٹ پر لڑا اور پیپلز پارٹی کے ہاتھوں شکست کھائی تھی۔ فاروق بندیال کا معاملہ بھی کچھ عرصہ پہلے سامنے آیا تھا۔ انہوں نے جوں ہی پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر شور مچ گیا کہ،
فاروق بندیال فلم سٹار شبنم ڈکیتی کیس میں ملوث رہ چکے ہیں ، سوشل میڈیا پر ہنگامے کے بعد تحریک انصاف نے انہیں فوری طور پر پارٹی سے نکال دیا۔شبنم ڈکیتی کیس سابق صدر ضیا الحق کے دور میں بنا تھا جس میں صلح کرکے فاروق بندیال نے جان خلاصی کرائی تھی ۔اس کے بعد وہ مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتوں کے پلیٹ فارم سے تین دہائیوں تک سیاست میں حصہ لیتے رہے تھے لیکن کسی نے شبنم ڈکیتی کیس کو بنیاد بنا کر ان پر تنقید نہیں کی اور نہ ہی انہیں پارٹی سے نکالا ۔(س)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2nO0aN9
via IFTTT
No comments:
Write komentar