اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزارتِ داخلہ نے خصوصی عدالت کی ہدایت پر سابق صدر پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کردیا۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق وزارتِ داخلہ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف بڑی کارروائی کا حکم دے دیا۔ خصوصی عدالت کے احکامات پر وزارت داخلہ نے نادرا اور پاسپورٹ آفس کو حکم جاری کیا ہے کہ ،
پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کردیا جائے۔تاہم ذرائع کے مطابق نادرا اور پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کارروائی سے اجتناب کر رہے ہیں۔ ڈی جی پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ عشرت علی نے ایکسپریس نیوز کے رابطہ پر خاموشی اختیار کر لی اور موقف دینے سے انکار کردیا۔وزارتِ داخلہ کے حکم پر عملدرآمد کے بعد پرویز مشرف پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک ہونے پرسفر نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی جائیداد کی خرید و فرخت کر سکیں گے جب کہ سابق صدر بینکنگ کی سہولت سے بھی محروم ہو جائیں گے اور انہیں کسی قسم کی بینک ٹرانزیکشن کرنے کی اجازت نہ ہو گی۔واضح رہے کہ مارچ میں سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ خصوصی عدالت نے وزارت داخلہ سمیت تمام اداروں کو احکامات پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کی تھی۔جبکہ دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے اصغر خان کیس کے حوالے سے وفاقی کابینہ کا اجلاس نہ بلانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو آج ہی وفاقی کابینہ کا اجلاس بلا کر سابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اصغر خان کیس پر عمل درآمد کے حوالے سے سماعت کی۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے استدعا کی کہ کابینہ کا اجلاس بلانے کے لیے مہلت دی جائے جس پر چیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے اب تک اصغر خان کیس سے متعلق کوئی فیصلہ کیوں نہیں کیا، یہ اتنا سنجیدہ مسئلہ ہے اور حکومت کو کوئی فکر ہی نہیں۔وفاقی حکومت کے وکیل نے آگاہ کیا کہ آج شام وفاقی کابینہ کا اجلاس ہو رہا ہے جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آج ہی اس معاملے کا فیصلہ کیا جائے اور عدالت کو کابینہ کے فیصلہ سے متعلق ہر صورت آج ہی آگاہ کیا جائے۔ دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے بتایا کہ ان کی جانب سے اصغر خان کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ (س)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2J5iScq
via IFTTT
No comments:
Write komentar