لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ ملازمت کے انٹرویو، کسی اہم شخص سے ملاقات یا کسی بھی وقت کے دوران ہاتھ کانپنے لگتے ہیں، مگر ایسا کیوں ہوتا ہے؟درحقیقت اکثر ہاتھوں کا کانپنا ہمارے طرز زندگی کی چند عادات کا نتیجہ ہوتا ہے۔
یہ عادات درج ذیل ہیں۔
نیند کی کمی
نیند کی بہت زیادہ کمی ہاتھوں کو بہت زیادہ کانپنے پر مجبور کردیتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق نیند کی کمی جسم کے لرزنے کا عمل بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔
بہت زیادہ کیفین، نکوٹین وغیرہ کا استعمال
بہت کیفین بھی جسمانی طور پر کانپنے کا عمل بڑھا دیتی ہے، نکوٹین بھی ایسا ہی کرتی ہے، اس کی وجہ ان دونوں کے استعمال سے دل کی دھڑکن بڑھ جانا ہے۔
ذہنی بے چینی
اگر آپ کہیں تقریر کرنے والے ہیں اور اپنے ہاتھوں کو پتوں کی طرح کانپتے ہوئے دیکھتے ہیں ، تو یہ حیران کن نہیں، ذہنی بے چینی عام طور پر اس کی وجہ بنتی ہے۔ جسمانی بے چینی کو قابو کرنے کے لیے اعصابی نظام حرکت میں آتا ہے جس کے نتیجے میں ہاتھوں پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے۔
ڈپریشن
ڈپریشن کے شکار افراد کے ہاتھوں کو بھی اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے، جس کی وجہ فی الحال سائنسدان جان نہیں سکے ہیں۔
پارکنسن امراض
یہ مرض بہت کم افراد کو لاحق ہوتا ہے مگر جب ہاتھ بہت زیادہ لرزنے لگے تو یہ پارکنسن امراض کی نشانی ہوسکتی ہے خاص طور پر بڑھاپے، نوجوانوں میں یہ مرض بہت کم نظر آتا ہے۔
The post ہاتھوں کو اکثر کانپنے پر مجبور کردینے والی وجوہات appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.
from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2J0TNiw
via IFTTT
No comments:
Write komentar