Technology

Ads

Most Popular

Wednesday, 1 August 2018

امریکہ ایران سے بات چیت کیلئے تیار، کیا ایران بھی تیار ہے؟

 

(تسنیم خیالی)
ایرانی جوہری معاہدے سے دستبرداری، ایران پر پھر سے اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان اور ایران کیخلاف جنگ کی دھمکی دینے کے بعد اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے اور اس ضمن میں وہ اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کے ساتھ کسی بھی جگہ اور کسی بھی وقت ملاقات کرنے کیلئے تیار ہیں، وہ بھی بغیر کسی شرائط کے۔ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے اپنے اس اعلان کے دوران دعویٰ کیا ہے وہ ملاقات اور بات چیت کے حامی ہیں جیسا کہ انہوں نے شمالی کوریا اور روس کے ساتھ کیا، البتہ حقیقت یہ ہے کہ ٹرمپ مذاکرات اور بات چیت کی زبان کو نہیں جانتے وہ صرف پیسہ یا پھر طاقت کی زبان جانتے ہیں اور اگر انہوں نے شمالی کوریا اور روس کے ساتھ بات چیت کی ہے تو اس میں انکا کوئی کمال نہیں بلکہ مجبوری تھی کیونکہ شمالی کوریا نے وہ میزائل تیار کر لیا ہے جس کے ذریعے وہ امریکہ کو بلاواسطہ نشانہ بنا سکتا ہے جبکہ روس نے مشرق وسطی بالخصوص شام میں امریکہ کے منصوبوں کو چکنا چور کر دیا ہے۔

ایران کے ساتھ بھی مذاکرات اور بات چیت کا اعلان ٹرمپ نے اپنی خوشی سے نہیں کیا بلکہ وہ ایسا کرنے پر مجبور ہوا ہے اور اسے مجبور ایرانی قیادت اور عوام نے کیا، ایران نے ٹرمپ کی دہمکی آمیز لہجے کا مقابلہ دھمکی سے ہی کیا اور ٹرمپ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، ٹرمپ ایک دھمکی دیتا تو ایرانی جواب میں دو دو دھمکیاں دیتے جس میں امریکہ کو سب سے بڑی دھمکی ایرانی پاسداران انقلاب کے القدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے دی، اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ٹرمپ اور اس کے قریبی ساتھیوں کو سمجھ آ ہی گئی کہ ڈرانے اور دھمکانے کا طریقہ ایرانیوں کو جھکانے کی بجائے مزید مضبوط کرے گا جس کا نقصان صرف اور صرف امریکہ کو ہی ہو گا، ایران کی مضبوطی اور عدم جھکاؤ کو دیکھنے کے بعد ٹرمپ نے اچانک اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کیساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

البتہ ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار دیکھائی نہیں دے رہا، ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی اس کی تصدیق نے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران امریکہ کے ساتھ بات چیت یا پھر مذاکرات پر آمادہ نہیں، قاسمی کے مطابق ایران کا امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں کیوں کہ امریکی پالیسیز سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ غیرسنجیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ نا قابل اعتماد بھی ہے، قاسمی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا رویہ اطمینان بخش نہیں اور وہ ایران مخالف سیاست جاری رکھے گا، جسے ناکام بنانے کیلئےایران نے کمر کس لی ہے، ویسے تو ایرانیوں کو یہ کبھی نہیں بھولے گا کہ ٹرمپ نے تمام عالمی قوانین اخلاقیات کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ایرانی جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور میرے خیال میں یہی کافی ہے کہ ایرانی امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر کبھی آمادہ نہ ہوں، جب ایرانی جوہری معاہدے پر مذاکرات ہو رہے تھے تو اس وقت ایرانی عوام کا بھی حکومت پر دباؤ تھا کہ وہ امریکہ اور دیگر ممالک کے ساتھ کسی اچھے نتیجے پر پہنچے، اب یہی عوام حکومت کو کہہ رہی ہے کہ امریکیوں کو لفٹ کرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔

The post امریکہ ایران سے بات چیت کیلئے تیار، کیا ایران بھی تیار ہے؟ appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.



from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2AuFHGt
via IFTTT

No comments:
Write komentar