اسلام آباد (ویب ڈیسک) دو سابق اعلیٰ فوجی افسران اصغر خان کیس پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی کمیٹی کو سیاستدانوں میں رقوم کی تقسیم کےبارے میں شہادتیں فراہم نہیں کرسکے۔ اب ریکارڈ حاصل کرنے کے لئے ایف آئی اے ٹیم شاید جی ایچ کیو سے رجوع کرے۔ ذرائع کے مطابق سابق آرمی
یہ خبر پڑھںی : سندھ کے تعلیرق نظام کو ایک اور جھٹکا۔۔۔۔طلبہ مں مفت تقسمی ہونے والی کتابوں کے حوالے سے دنگ کر ڈالنے والا انکشاف سامنے آگای
چیف جنرل (ر) مرزااسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی سے ایف آئی اے کے تفتیش کاروں نے بدھ کو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی لیکن دونوں میں سے کوئی بھی رقوم کی تقسیم کے حوا لے سے دستاویزی ثبوت نہ دے سکا۔ تاہم اسد درانی نے دستی تحریری نوٹس دکھائے جس میں مخصوص سیاست دانوں کے نام اور آئی ایس آئی سے مبینہ طور پر وصول رقوم کا اندراج تھا۔ معلوم ہواہے کہ جنرلوں نے ایف آئی اے ٹیم کو یہ بھی بتایا ہے کہ رقوم کی تقسیم کا ریکارڈ ممکن ہے جی ایچ کیو میں بھی ہو۔ جس پر ایف آئی اے ٹیم متعلقہ معلومات کے لئے جی ایچ کیو سے بھی رابطہ کرے۔ و اضح رہےکہ تمام سیاست دانوں نے جن پر رقوم لینے کا الزام ہے انہوں نے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے جبکہ رابطہ کئے جانے پر جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے کسی بھی قسم کے تبصرے سےگریز کیا۔ (ف،م)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2KzATjl
via IFTTT
No comments:
Write komentar