لاہور (ویب ڈیسک) پنجاب اسمبلی کے اراکین میں تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی حالات کی باعث مایوسی بڑھنے لگی ، حکومتی اراکین کی بڑھتی تعداد نے اسمبلی اآنا چھوڑ دیا ، گزشتہ روز اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں صرف ایک وزیر اور 4 اراکین موجود تھے ،سپیکر
اجلاس شروع کرنے کے
لیے دو گھنٹے تک اراکین کا انتظار کرتے رہے ۔ قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید کا جوابی وار، پنجاب اسمبلی میں نیب کے حق میں
قرارداد جمع کرادی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک کو نقصان پہنچانے والوں کے احتساب پر عوام خوش جبکہ کرپٹ بیوورکریٹس اور کرپٹ حکمران خوفزدہ ہیں اور بلاامتیاز احتسابی عمل شروع ہونے سے کرپٹ عناصر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ قرارداد میں چیئرمین نیب جسٹس ( ر) جاوید اقبال کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کے عوام کو چیئرمین نیب کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر فخر ہے کیونکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کرپٹ عناصر کا بلا تفریق احتساب ہو رہا ہے۔ قبل ازیں احاطہ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے میاں محمودالرشید کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میںنیب کے خلاف پیش کی گئی قراردادکی منظوری انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی 12 نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدواروں نے 11 نشستیں جیت لی ہیں اور آخری نشست پر پی ٹی آئی کے چوہدری سرور کامیاب ہوگئے ہیں۔یاد رہے کہ چوہدری سرور کا تعلق پہلے مسلم لیگ ن سے تھا اور وہ پنجاب کے گورنر بھی رہ چکے ہیں ۔پنجاب اسمبلی سے پاکستان مسلم لیگ ن کے کامیاب ہونے والے امیدواروں میں کامران مائیکل، آصف کرمانی، رانا مقبول، اسحاق ڈار، حافظ عبد الکریم، مصدق ملک، سعدیہ عباسی، خالد شاہین بٹ، ہارون اختر، زبیر گل، نزہت صادق شامل ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں 368 اراکین نے ووٹ ڈالے اور یہ 100 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ ہے۔(ش،ز،خ)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2rctCxX
via IFTTT

No comments:
Write komentar