اسلام آباد (ویب ڈیسک) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے 2018ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا سائز کم کرنے کی ’’سازشوں‘‘ کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے مسلم لیگ (ن) کے اندر شکست وریخت کے عمل
کو روکنے کے لیے مسلم لیگی رہنماؤں کو مین سٹرم میں لایا جائے گا۔ 2018ء کے انتخابات میں ایک معلق پارلیمنٹ بنانے کا منصوبہ بنایا گیا جسے مسلم لیگ (ن) کی قیادت منظم منصوبہ بندی سے ناکام بنائے گی مسلم لیگ (ن) کے الیکٹبل کو آزاد امیدوار کے طورپر انتخاب لڑنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ 2018ء کے انتخابات میں آزاد منتخب ہونے والے ارکان کو چھوٹے پارلیمانی گروپوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا پلان بنایا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے پارٹی کے صدر وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو اس بات کا عندیہ دے دیا ہے کہ اگر ان کو ناکردہ گناہوں کی سزا دی گئی تو پارٹی کا شیرازہ بکھرنے نہ دیں ‘متحد ہو کر سیاسی وغیر سیاسی مخالفین کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور ان کے ’’سیاسی بیانیہ‘‘ کو لے کر آگے چلیں ‘ ملک کے طول وعرض میں جارحانہ انداز میں بڑے جلسے منعقد کرکے ’’سیاسی یلغار‘‘ کا مقابلہ کرنے کی ہدایت کی۔ میاں نوازشریف نے پارٹی لیڈروں پر واضح کر دیا ہے کہ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نعرے پر عوام کے پاس جائیں۔ عوام انہیں مایوس نہیں کریں گے۔(ف،م)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2Ko2gxt
via IFTTT
No comments:
Write komentar