لاہور(ویب ڈیسک) مس پاکستان اداکارہ اسماء کاشف نے کہا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنا خوفناک صورتحال ہے۔اگر عورت موقعہ پر مرد کو جواب دے تو ایسی نوبت ہی نہ آئے۔ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ کی ذمہ دار خواتین بھی ہیں کیونکہ جو مرد عورتوں کو ہرساں کرتے ہیں ان کیخلاف
فورا ایکشن لینا چاہیے تاکہ وہ مرد آئندہ کسی عورت کے ساتھ ایسی بدتمیزی نہ کر سکے۔ایک انٹرویو میں مسز پاکستان نے کہا ہماری انڈسٹری میں ابھی بھی کچھ ایسے لوگو موجود ہیں جو خواتین کی ترقی کو پسند نہیں کرتے لیکن اس خیال کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔پاکستان کی فلم انڈسٹری اپنے پاؤں پر کھڑی ہو چکی ہے اس کامیابی میں اہم رول خواتین کی ہے نئی اداکاروں اور ہدایتکاروں نے ثابت کیا ہے پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا میں آج کل امریکہ میں کینسر کی مریض خواتین کو فری ایجوکیشن اور کینسر سے بجاؤ کیلئے معلومات فراہم کررہی ہوں۔کینسر پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اس کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔پاکستان میں بھی خواتین کی بڑی تعداد اس بیماری کا شکار ہو رہی ہے۔حکومت پاکستان کو بھی چاہیے کہ تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں اس حوالے سے خصوصی طور مہم چلائی جائے۔کیونکہ کینسر ایک خطرناک اور جان لیوا بیماری ہے اس سے بچاؤ کے طریقے موجود ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان میں کام کرنے کی جگہوں اور یونیورسٹیوں میں جنسی طور پر ہراساں کیا جانا، استحصال، اور تفریق عام ہے۔ 300 خواتین سے کیے گئے ڈان کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہیں اکثر رپورٹ نہیں کیا جاتا اور سینیئر مینیجرز کی جانب سے نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا انہیں کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے بارے میں خاموش رہنے کے لیے کہا گیا تھا، تو 61 فی صد نے کہا کہ ان کے مالکان نے ان پر خاموش رہنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا تھا، جبکہ 35 فیصد خواتین نے کہا کہ ان کے ساتھیوں اور باسز نے انہیں خاموش رہنے کے لیے کہا تھا۔(ف،م)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2HGkGIa
via IFTTT
No comments:
Write komentar