Technology

Ads

Most Popular

Wednesday, 18 April 2018

عدلیہ مخالف تقاریر سے متعلق فیصلہ: ’باقاعدہ جعلی خبر چلوائی اور عدلیہ پر حملہ کیا گیا‘چیف جسٹس

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے عدلیہ مخالف اور توہین آمیز تقاریر کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ازخود نوٹس نمٹا دیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس عظمت سعید پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ازخود نوٹس کی سماعت کی، اس دوران اٹارنی جنرل اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا اتھارٹی ( پیمرا ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کے سامنے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنانا چاہتے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ مبارک ہو، آپ پہلے آدمی ہیں جو فیصلہ پڑھ رہے ہوں گے۔

اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تمام اخبارات نے خبر شائع کی کہ ہائیکورٹ نے تقریر پر پابندی عائد کردی، آپ آرٹیکل 19 اور 68 کو پڑھیں اس میں کب پابندی عائد کی گئی۔دوران سماعت جسٹس اعجار الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان میں کوئی شخص ہے جو یہ کہے کہ آرٹیکل 19 پر عمل نہ کیا جائے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی نہیں لگائی گئی تھی بلکہ عدالت نے آرٹیکل 19 اور 68 کے تحت پیمرا کو کام کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے پیمرا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سے استفسار کیا کہ پیمرا نے اس معاملے پر ایکشن کیوں نہیں لیا، جس پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ 27 مارچ کو عہدے کا چارج سنبھالا اور مختلف ٹی وی چینلز کو نوٹس جاری کیے۔

دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ حکم کچھ اور جاری کیا گیا جبکہ پورے ملک میں ڈھنڈورا کسی اور چیز کا پیٹا گیا، کسی نے باقاعدہ جعلی خبر چلوائی اور عدلیہ پر حملہ کیا گیا۔

اس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اتنا اچھا حکم جاری کیا اور یہ فیصلہ بنیادی حقوق سے متصادم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر ایک حملہ پہلے ہوا تھا اور ایک حملہ اب کیا گیا لیکن ہمیں سیکیورٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں روز گالیاں نکالنے کا کیا مقصد ہے، نواز شریف اور مریم نواز دنوں کو کہیں یہاں آکر جتنی لمبی تقریریں کرنا چاہیں کریں۔میاں ثاقب نثار نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے دروازے پر کھڑے ہو کر عدلیہ مخالف باتیں ہوئی لیکن انشاء اللہ یہ قوم عدلیہ کی حفاظت کرے گی۔

خیال رہے کہ 17 اپریل کی صبح چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے تا حیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کی عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر از خود نوٹس لیا تھا۔چیف جسٹس کی جانب سے فیصلے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا اتھارٹی (پیمرا) سے شکایات کا ریکارڈ طلب کیا گیا تھا۔

The post عدلیہ مخالف تقاریر سے متعلق فیصلہ: ’باقاعدہ جعلی خبر چلوائی اور عدلیہ پر حملہ کیا گیا‘چیف جسٹس appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.



from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2qHZB8T
via IFTTT

No comments:
Write komentar