لاہور(ویب ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے این اے 131 سے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔عام انتخابات 2018 میں لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خواجہ سعد رفیق کو شکست دی تھی۔
سعد رفیق نے حلقے میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔قومی اسمبلی کے اہم حلقوں میں بڑے بُرج الٹ گئےمسلم لیگ (ن) نے این اے 131 سے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے خواجہ سعد رفیق کو ٹکٹ جاری کیا جس کے بعد انہوں نے جمعرات کے روز اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔خواجہ سعد رفیق کے ترجمان قاسم نے ان کے کاغذات جمع کرائے اور ریٹرننگ افسر رحم زادہ نے ان کے کاغذات وصول کیے۔سابق وزیر ریلوے کے کاغذات میں کورننگ امیدوار ان کی اہلیہ غزالہ سعد رفیق ہیں۔واضح رہےکہ عام انتخابات میں این اے 131 سے عمران خان نے 84313 ووٹ حاصل کیے جب کہ سعد رفیق 83633 ووٹ کے ساتھ انتہائی قریبی مقابلے سے ہارے۔ایاز صادق ہربنز پورہ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پروٹوکول کے خاتمے کے دعوے دار حکران اب حکومت ملنے پر ہیلی کاپٹر سے نیے نہیں اتر رہے ۔ دورے کے لئے ہسپتال جائیں تو بچے پروٹکول کی نظر ہو جاتیں ہیں ۔ ہم ہر پلیٹ فارم پر پی ٹی آئی کو آئینہ دکھائیں گے ۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق الیکشن کمیشن نے صدارتی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی ۔
Ads by
جس کے مطابق 4 ستمبر کو ڈاکٹر عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ملک بھر سے جمع کرائے گئے 12 امیدواروں میں سے 4 کے کاغذات نامزدگی گزشتہ روز منظور کیے گئے تاہم آج مولانا فضل الرحمان کے کورنگ امیدوار امیر مقام صدارتی انتخاب سے دستبردار ہوگئے۔الیکشن کمیشن کے مطابق صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آج آخری روز تھا اور نامزدگی فارم جمع کرانے والے امیدوار امیر مقام دستبردار ہوگئے۔صدارتی الیکشن کے قواعد کے مطابق کاغذات نامزدگی واپس نہ لینے والے امیدواروں کے نام بیلٹ پیپر پر چھاپے جائیں گے اور یوں صدارتی الیکشن کی دوڑ میں اپوزیشن جماعتوں کے دو امیدوار میدان میں ہوں گے۔ یاد رہے کہ اپوزیشن کی تقسیم سے تحریک انصاف کے نامزد امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کی فتح کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے اعتزاز احسن، ڈاکٹر عارف علوی، مولانا فضل الرحمان اور امیر مقام کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیے تھے۔اپوزیشن صدر کیلئے متفقہ امیدوار لانے میں تاحال ناکامیاد رہے کہ 4 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لانے میں اپوزیشن جماعتیں ناکام رہیں، پیپلز پارٹی اپنے امیدوار اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹ گئی تاہم مسلم لیگ (ن) کو اعتزاز کے نام پر شدید تحفظات ہیں۔(ش۔ز۔م)
from Tareekhi Waqiat Official Urdu Website https://ift.tt/2Pn5a7p
via IFTTT

No comments:
Write komentar