اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کی طرف سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیئے جانے والے فیصلے کے خلاف شاہراہ دستور پر عدلیہ مخالف نعرے بازی کرنے اور سڑک بلاک کرنے پر مسلم لیگ (ن)یوتھ ونگ کے صدر ساجد اعوان، چوہدری رفیق، چوہدری اختر اور رکن صوبائی اسمبلی تحسین جواد
سمیت دیگر کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ زیر دفعہ 148/149، 228/188 اور 341ت پ درج کیا گیا ہے، 13اپریل کو عدالتی فیصلے کے بعد احتجاج کا مقدمہ 15اپریل کو پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں اعلی عدلیہ کے خلاف نعرے بازی اور دیگر دفعات بھی شامل ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد شاہراہ دستور پر سیاسی کارکنان کے احتجاج کو نہ روکنے پر آئی جی پولیس نے متعلقہ افسران کی سخت سرزنش کرتے ہوئے بازپرس کی کہ سیاسی جماعت کے کارکن سپریم کورٹ تک کیسے پہنچے، آئی جی نے چیف کمشنر کی مشاورت سے اعلیٰ افسران کے تبادلے کرتے ہوئے تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔ ایس ایس پی سیکورٹی جمیل ہاشمی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کر دی گئیں، ایس پی سٹی احمد اقبال کو او ایس ڈی اور ایس ایچ او حاکم خان کو معطل کر دیا گیا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ہائیکورٹ نے تفتیش میں بے گناہ ہونے والے شہری کو دوماہ سے نیب کی تحویل میں رکھنے پر ڈی جی نیب کو کل طلب کرلیا۔ جسٹس قاسم علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شہری زاہد محمود کو نیب نے تفتیش میں بے گناہ قرار دیدیا تھا لیکن اس کے باوجود 2ماہ سے اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔ ڈی جی نیب کو متعدد درخواستیں دیں لیکن ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔ جسٹس قاسم خان نے پراسکیوٹر سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت شہری کو نیب نے اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے۔؟ پراسکیوٹر نیب عدالت کو اپنے دلائل سے مطمئن نہ کرسکے۔(ش س م)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2HqkDDt
via IFTTT
No comments:
Write komentar