Technology

Ads

Most Popular

Wednesday, 18 April 2018

یا اللہ خیر: پاکستان میں ایک اور خوفناک مرض پھوٹ پڑا۔۔۔دستیاب دوائیں بھی بے اثر

 

اسلام آباد ( ویب ڈیسک) کہ دنیا بھر میں کئی بیماریاں بتدریج ناقابل علاج ہو جائینگی۔ ٹائیفائیڈ کا نیا طاقتور جراثیم پانچ قسم کے اینٹی بائیوٹکس کا مزاحم ہے ، 2016سے 850افراد اس کے انفیکشن کا شکا رہو ئے ۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ یہ جراثیم دنیا میں پھیل کر

اس مرض کے کمزور جراثیموں کی جگہ لے سکتا ہے ، ریسرچرز کا کہنا ہے کہ صرف ایک اینٹی بائیوٹک نئی قسم کے جراثیم کے خلاف مؤثر ہے ، اگر اس میں مزید جینیاتی تبدیلی واقع ہوئی تو مرض ڈاکٹروں کیلئے ناقابل علاج ہو جائیگا۔ یہ نئی تبدیلی ایک اور علامت ہے کہ دنیا اینٹی بائیوٹکس سے قبل کے دور کی جانب بتدریج بڑھ سکتی ہے ، اس سے ادویات کے بے جا استعمال سے متعلق تشویش بھی بڑھ رہی ہے ۔ اینٹی بائیوٹکس کے بغیر عام انفیکشنز بھی مہلک ثابت ہونگے ۔عالمی ادارہ صحت اینٹی بائیوٹکس کے خلاف بڑھتی مزاحمت کو ‘‘عالمی ہیلتھ ایمرجنسی ’’قرار دے چکا ہے ۔ آغا خان یونیورسٹی کی پروفیسر آف پیتھالوجی ڈاکٹر رومینا حسن کے مطابق اینٹی بائیوٹکس کی مزاحمت تمام جدید ادویات کیلئے سنگین خطرہ ہے ، جس کا تشویشناک پہلو یہ ہے کہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں رہے گا۔ پاکستان نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کے مطابق اب تک چار اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔ سفر کی وجہ سے ایک کیس کی نشاندہی برطانیہ میں ہوئی ۔ برطانیہ کے ویلکم سینگر انسٹیٹیوٹ کے ٹائیفائیڈ کے نئے جراثیم کی جینیاتی ساخت کا جائزہ لینے والے ریسرچرز کے مطابق نیا جراثیم ڈی این اے کا اضافی حصہ حاصل کر چکا ہے ،

یہ خبر پڑھیں : اسلام آباد پولیس لائنز مین خواتین اہلکاروں کے جنسی استحصال کے واقعات ۔۔۔۔اندرونی کہانی کیا نکلی ؟ ملک کے معروف کرائم رپورٹر نے تفصیلات بیان کر دیں

یہ خبر پڑھیں : عمران خان بھی تاحیات نا اہل۔۔۔۔۔۔ ؟جوانی کی غلطی وزیراعظم بننےکی راہ میں رکاوٹ بن گئی سیتا وائٹ والا معاملہ کپتان کو کہاں پہنچانے والا ہے ؟ حامد میر نے تہلکہ خیز بریکنگ نیوز دے دی

اسلئے کئی مختلف قسم کی اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کرنے لگا ہے ۔ پاکستانی ریسرچرز کے مطابق کمزور انفراسٹرکچر، ویکسی نیشن کا کم ہونا اور شہری علاقوں کا گنجان ہونا ٹائیفائیڈ کے پھیلنے کی وجوہات ہیں جو پاکستان میں ایک عام مرض ہے ۔ ٹائیفائیڈ ایک تیزی سے پھیلنے والا انفیکشن ہے جو آلودہ کھانے یا پانی کی وجہ سے لگتا ہے ۔ اس کی علامات میں متلی، بخار، پیٹ میں درداور سینے پر گلابی دھبوں کا ظاہر ہونا شامل ہیں، بروقت علاج نہ ہونے پر مہلک ثابت ہو سکتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال 2کروڑ10لاکھ افراد ٹائیفائیڈ کا شکار ہوتے ہیں، جن میں ایک لاکھ 61ہزار کی موت ہو تی ہے ۔ اس وقت ٹائیفائیڈ کے خلاف واحد مؤثر اینٹی بائیوٹک ایزیتھرومائسین ہے ۔(ف،م)



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2vlkpZn
via IFTTT

No comments:
Write komentar