سیئول(ویب ڈیسک) شمالی کوریا اپنے جوہری تجربے کے مقام کو مئی میں بند کردے گا اور طریقے کار کی شفافیت کے لیے امریکی اور جنوبی کوریائی ماہرین کو بھی شمالی کوریا مدعو کیا جائے گا۔ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے حال ہی میں جنوبی کوریا کا دورہ کیا تھا۔
جنوبی کوریا کے صدارتی ترجمان یون ینگ چان نے کہا کہ شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان نے جنوبی کوریائی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اتفاق کیا تھا کہ وہ مئی میں جوہری سائٹ کو بند کر دیں گے۔ترجمان کے مطابق شمالی کوریا جوہری سائٹ کو بند کرنے کے لئے جلد ہی جنوبی کوریا اور امریکہ کے ماہرین کو مدعو کرے گا تاکہ جوہری سائٹ کو بند کرنے کے عمل کو بین الاقوامی برادری کے سامنے شفافیت کے ساتھ پیش کریں۔صدر کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ شمالی کوریا جنوبی کوریا کے وقت کے ساتھ اپنی گھڑی ملائے گا، ابھی شمالی کوریا جنوبی کوریا کے مقابلے میں اپنا مقامی وقت نصف گھنٹے پہلے رکھتا ہے۔تاہم شمالی کوریا کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔یاد رہے کہ 27 اپریل کو شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن کے درمیان ہونے والی تاریخی ملاقات کے دوران خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی تھی۔کوریا کی 1953 کی جنگ کے بعد کم جونگ ان پہلے شمالی کوریائی سربراہ ہیں جنہوں نے جنوبی کوریا میں قدم رکھا اور
دونوں کوریائی ممالک کے درمیان سربراہی کانفرنس شمالی کوریا سے جنگی دھمکیوں کے چند ماہ بعد ہوئی۔شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے پیدل جنوبی کوریا کی سرحد عبور کی اور امن کے لیے ہاتھ بڑھایا۔کم جونگ ان اور جنوبی کوریا کے سربراہ مون جے ان کی ملاقات سرحدی علاقے پنمن جم میں ہوئی۔اس تاریخی موقع پر والہانہ استقبال نے شمالی کوریائی وفد کا دل جیت لیا۔شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات لکھے کہ ‘اب ایک نئی تاریخ شروع ہورہی ہے اور امن کا دور شروع ہو رہا ہے’۔بعدازاں شمالی اور جنوبی کوریا کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں جنگ بندی کو امن معاہدے میں بدلنے اور جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے معاملات پر بات ہوئی۔ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اگلے ماہ اعلیٰ سطح کی عسکری ملاقاتوں پر اتفاق ہوا جبکہ یہ بھی طے پایا کہ جنوبی کوریا کےصدر مون جے ان رواں سال شمالی کوریا کا دورہ کریں گے۔دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے باعث علیحدہ ہونے والے خاندانوں کو ملانے پر بھی اتفاق ہوا۔مشترکہ اعلامیے پر دستخط کے بعد کم جونگ ان اور مون جے ان ایک دوسرے سے گلے بھی ملے۔اس سے قبل جنوبی کوریا کے صدر نے امید ظاہر کی تھی کہ مذاکرات کے نتیجے میں جرات مندانہ امن سمجھوتہ طے پا جائے گا، جو خطے کے لوگوں اور امن کے خواہشمندوں کے لیے تحفہ ہوگا۔(ذ،ک)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2KmywB5
via IFTTT
No comments:
Write komentar