Technology

Ads

Most Popular

Sunday, 29 April 2018

یکم جون کو حکومت پاکستانی عوام کے ساتھ کیا کارروائی ڈالنے والی ہے؟ طلعت حسین نے اپنے پروگرام میں انکشافات کر دیا

 

کراچی (ویب ڈیسک)نجی کے پروگرام’’نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئےوزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنے لئے نہیں پاکستان کے لئے فکر مند ہیں ،وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارا مقصد ریونیو بڑھانا نہیں معیشت بڑھانا ہے،آئندہ حکومت بھی

ن لیگ ہی بنائے گی،پیپلز پارٹی کی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ یکم جون کو پاکستانی عوام پر پیٹرول کا نیوکلیئربم گرے گا۔وزیر برائے نجکاری دانیال عزیزنے کہا کہ نواز شریف حکومتی رِٹ نہ ہونے کی بات سیاق و سباق میں کررہے تھے، ہمارا نعرہ ووٹ کو عزت دو کا ہے، صرف ہمارے ساتھ یہ نہیں ہورہا ستر سال سے یہ داستان چلی آرہی ہے، آج تک کوئی وزیراعظم اپنی مدت مکمل نہیں کرسکا ہے، آدھا تیتر آدھا بٹیر کا کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا، کوئی بھی معاملات کی خرابی میں اضافہ نہیں چاہتا ہے، شاہد خاقان عباسی خود چیف جسٹس کے پاس چلے گئے ،تمام کوششوں کے نتیجے میں رزلٹ سامنے ہے۔دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنے لئے نہیں پاکستان کیلئے فکرمند ہیں، احتساب عدالت میں تمام گواہوں نے نواز شریف کے کیس کو تقویت دی ہے، جو باتیں ہم دو سال سے کررہے ہیں وہ انہوں نے عدالت میں تسلیم کی ہیں، آصف زرداری نے کراچی میں بیٹھ کر کہا تھا وہ ن لیگ کا چیئرمین سینیٹ نہیں بننے دیں گے، بلوچستان میں جو کچھ ہوا کیا وہ پارلیمنٹ اور ووٹ کی عزت تھی، پاکستان میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،آصف زرداری کو بیماری

کہنے والے عمران خان نے کس مجبوری میں تیر پر مہر لگائی۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں بجٹ ہماری ترجیحات اور منشور کی عکاسی کرتا ہے، بجٹ میں ایسی کوئی چیز نہیں جو ہمارے منشور یا نواز شریف کی باتوں سے متصادم ہو، اسحاق ڈار نے ٹیکس لگائے تھے تب ہی اب میں چھوٹ دے سکتا ہوں، اسحاق ڈار اگر اتنا ریونیو جمع نہیں کرتے تو یہ نہیں ہوسکتا تھا، اسحاق ڈار کی حکمت عملی کے بعد ہی موجودہ فیصلے ہوسکتے تھے، وہ معاشی حکمت عملی کا پہلا حصہ تھا جس میں معیشت مستحکم کرنی تھی اب دوسرا حصہ گروتھ کا ہے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت میں آئے تو اس وقت ٹیکسوں میں چھوٹ نہیں دے سکتے تھے، اب ریونیوز بڑھ گئے ہیں تو اس میں سے لوگوں کو ریلیف دیا جاسکتا ہے، ایف بی آر اس سال لوگوں سے 3ہزار 935ارب روپے لے گا، اصلاحات سے لوگوں کو ٹیکس میں سو ارب روپے کی چھوٹ ملے گی، ہم نے انڈیا کے نہیں اپنے لوگوں کو چھوٹ دی ہے، ہمارا مقصد ریونیو بڑھانا نہیں معیشت بڑھانا ہے،زراعت کے شعبہ میں ترقی کے بغیر معیشت ترقی نہیں کرسکتی ہے، زرعی شعبہ میں ٹیکسز اور ڈیوٹیاں

کم کی ہیں،کھاد پر ٹیکس کم کیا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں پیسے بڑھائے ہیں، دیہی علاقوں میں غریب لوگوں کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ نے کراچی سے بھی الیکشن لڑنا ہے، ٹیکس کی گروتھ گیارہ فیصد جبکہ جی ڈی پی گروتھ ساڑھے بارہ فیصد ہوگی، ہم نے جتنے بھی اخراجات کرنے ہیں اسے بجٹ میں ڈالا ہے، ہم نے ایمانداری سے بجٹ بنایا ہے، اگلی حکومت اس پر قائم رہے تو یہ ڈیلیور کرے گا، ایف بی آر کے اہداف کامیابی سے حاصل کریں گے، کوئی ملک یا کمپنی اخراجات کم کرنے سے آگے نہیں بڑھتا اسے ریونیو بڑھانا ہوتا ہے، جو اصلاحات لے کر آئے ہیں اس سے معیشت چلے گی، مراعات نہیں دیتے تھے تب تنقید ہوتی تھی اب ٹیکسز کم کیے تب بھی تنقید ہورہی ہے۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ گردشی قرضہ 900ارب روپے کا نہیں ہے، اکتیس دسمبر 2017ء کو گردشی قرضہ 514ارب تھا، اس کے بعد ایک دفعہ 53ارب، پھر 20ارب دے چکے ہیں، پیر کو پچاس ارب روپے دیں گے جبکہ جمعہ تک 100ارب روپے مزید دیدیں گے، پچھلے کئی برسوں میں ایکسپورٹ نہیں بڑھ رہی تھی، رواں مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں 13فیصد ایکسپورٹ بڑھی، مارچ کے مہینے میں 24فیصد ایکسپورٹ بڑھی، ہماری زرعی پالیسیوں میں سقم ضرور رہا ہے، نواز شریف نے بجلی کی پیداوار میں 12ہزار 200میگاواٹ کا اضافہ کیا، پاناما اور اقامہ سے معیشت پر اثر پڑا ہے۔(ذ،ک)



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2Frq0Nj
via IFTTT

No comments:
Write komentar