Technology

Ads

Most Popular

Sunday, 29 April 2018

عوام جائے بھاڑ میں پہلے میرے جہازوں کو استثنیٰ دو۔۔۔۔شاہد خاقان عباسی کی بجٹ میں ڈالی جانے والی بڑی کارروائی نے ملک میں تشویش کی لہر دوڑا دی

 

اسلام آباد(ویب ڈیسک)ایف بی آر نے فنانس بل 2018 تا 19 کے ذریعے ائیر کرافٹس اور مختلف پارٹس وغیرہ کو کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی سے مستثنیٰ قرار دیدیا،26 کلو واٹ لیکن 75 کلو واٹ تک نہ ہو ایسے زرعی ٹریکٹر پر 15فیصد تناسب کی کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ مندرجہ بالا

ٹریکٹرز کے علاوہ دیگر پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی رکھی گئی ہے ۔فنانس بل 2018 کے مطابق ایف بی آر نے ایل این جی بسوں (سی بی یو )،ایل پی جی بسوں (سی بی یو )،سی این جی بسوں (سی بی یو )اور ہائیبرڈ الیکٹرک گاڑیوں (ایچ ای وی )(سی بی یو )پر ایک فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔ٹریلرز کی درآمد کیلئے 2018 تا 19 کیلئے بجٹ میں کسٹم ڈیوٹی 15 فیصد ہے۔نانس بل 2018 قومی اسمبلی کے سامنے ففتھ شیڈول کے ساتھ پیش کیاگیا ہے ۔دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہےکہ آئندہ حکومت بجٹ میں تبدیلی کرسکتی ہے لیکن چیلنج کرتا ہوں بجٹ میں ایک لفظ تبدیل نہیں کرپائیں گے کیونکہ یہ عوام دوست اور پاکستان کے مسائل کے حل کا بجٹ ہے۔ٹنڈو جام میں گیس پروسیسنگ فیسیلٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ’ چیلنج کرتا ہوں ہم سے گیس، بجلی اور سڑکوں پر مناظرہ کرلیں، بہت حکومتیں اور بڑے دعویدار موجود ہیں جوکہتےہیں سندھ کی ترقی کے لیے بہت کام کیا‘۔انہوں نے کہا کہ ’جووعدے کیے انہیں پورا کیا جارہا ہے، سندھ میں ہائی وے بھی نوازشریف اور (ن) لیگ نے بنائی، اس کی چوتھی اور پانچویں لین

بھی ہم بنائیں گے، مشرف دور اور پیپلزپارٹی کے دور کے کام دیکھ لیں اور پھر (ن) لیگ کے بھی کام دیکھ لیں، کئی گنا فرق نظر آئے گا، یہ کام عوام کو نظر آتے ہیں‘۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ’(ن) لیگ نے ثابت کیا کہ وہ ملک کی ترقی کے لیے کام کرتی ہے، جو مرضی باتیں کرلیں کسی پر کوئی الزام نہیں‘۔شاہد خاقان عباسی نےکہا کہ ’جب حکومت آئی جو حالت بجلی گیس کی ملک میں تھی، انڈسٹری بند تھی، سی این جی اسٹیشن بند ہورہے تھے، ملک ایک بحران کی کیفیت میں تھا، امن و امان کی حالت یہ تھی کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں سفر کرنا مشکل تھا، کراچی میں لوگ گھروں سےنکلنے سے گھبراتے تھے، یہ 2013 کی کیفیت تھی، جو شہر دنیا کے 5 خطرناک ترین شہروں میں شامل تھا آج وہاں ہوٹلوں میں جگہ نہیں ملتی اور سرمایہ کار آرہے ہیں‘۔وزیراعظم نےکہا کہ ’پچھلے ایک سال میں بہت سےلوگ باتیں کرتے رہے، حکومت ٹوٹ جائے گی اور چند دن کی مہمان ہے لیکن حکومت نے اپنی مدت پوری کی، منصوبے بھی پورے کیے، پاکستان کو ترقی بھی دی، ہم نے پانچ بجٹ پیش کیے، اسی کی بنیاد کو آگےبڑھاتے ہوئے پاکستان کی تاریخ کا عوام دوست بجٹ کل اسمبلی میں پیش کیا گیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’کل ایک بات کی تنقید ہوئی کہ حکومت کو یہ بجٹ پیش نہیں کرنا چاہیے، بجٹ پیش کرنا حکومت کا کام ہے، عوام نےمینڈیٹ دیا ہے، حکومت آخری دن تک کام کرے، یہ ملک سےانصاف نہیں کہ ہم بغیر کسی بجٹ کے ملک کو چھوڑی دیں اور ملک 4 ماہ بند پڑا رہے، آئندہ حکومت بجٹ میں تبدیلی کرسکتی ہے لیکن چیلنج کرتا ہوں بجٹ میں ایک لفظ تبدیل نہیں کرپائیں گے، یہ عوام دوست اور پاکستان کے مسائل کے حل کا بجٹ ہے‘۔(ذ،ک)



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2KmUsw3
via IFTTT

No comments:
Write komentar