اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان نے ’’خالصتان‘‘ کے معاملہ پر سکھ زائرین کو مشتعل کرنے سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے بھارت اس تنازع کو ہوا نہ دے۔ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت جان بوجھ کر سکھ زائرین کے دورے کو مزید متنازع بنانے کی کوشش
کر رہا ہے جو اس وقت پاکستان میں بیساکھی اور خالصہ جنم دن کی تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے سکھ زائرین کو مشتعل کرنے سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت دنیا بھر سے ہندو اور سکھ زائرین کو خوش آمدید کہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کی طرح پاکستانی حکام نے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں دینے کیلئے تیاریاں کی تھیں اور سکھ برادری کے ارکان نے پاکستان میں مقدس مقامات کے دوروں کے دوران انہیں دی گئی سہولتوں اور تعاون کو سراہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سکھ برادری بھارت میں متنازع فلم کے حوالے سے حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے جس سے ان کے مذہبی احساسات مجروح ہوئے اور یہ احتجاجی مظاہرے پاکستان میں سکھ یاتریوں کی آمد سے قبل بھارت اور دنیا کے دیگر حصوں میں شروع ہو چکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے کشیدہ صورتحال اور سکھ یاتریوں کی بھارتی حکام کے ساتھ ملاقات سے انکار کے پیش نظر اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشنر نے 14 اپریل کو اپنا دورہ منسوخ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سچ کو توڑ مروڑنے
اور حقائق سے چشم پوشی کی بھارتی کوششیں غیر اخلاقی اور افسوسناک ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اپنی مذہبی تعلیمات، مہمان نوازی کی روایات اور مذہبی مقامات کے دوروں سے متعلق 1974ء پروٹوکول کے مطابق اس قسم کا تعاون جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں جس میں کسی بھی قسم کا بھارتی پروپیگنڈا اس سلسلہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کو بین الاقوامی، ریاستی اصولوں اور تمام مذاہب بالخصوص اقلیتوں کا احترام اور پہلے سے کشیدہ ماحول کو مزید کشیدہ بنانے کی غرض سے اشتعال انگیزیوں سے اجتناب کرنا چاہئے۔(ف،م)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2HJ2luM
via IFTTT
No comments:
Write komentar