Technology

Ads

Most Popular

Wednesday, 18 April 2018

شام پر امریکی حملے سے دہشتگردوں کو کھلی مدد ملی:چینی تجزیہ نگار

 

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک سینئر چینی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ شام کے خلاف امریکہ، فرانس اور برطانیہ کے حملے کو سلامتی کونسل کی اجازت حاصل نہیں تھی بلکہ اس جارحیت سے دہشتگردوں کو کھلی مدد ملی۔

بیجنگ میں قائم مشرق وسطی امن اور ترقی فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل ’’کن یانگ‘‘نے ایرانی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹر یومیں کہا کہ شام کے خلاف امریکہ، فرانس اور برطانیہ کے حملے کو سلامتی کونسل کی اجازت حاصل نہیں تھی بلکہ اس جارحیت سے دہشتگردوں کو کھلی مدد ملی۔انہوں نے کہا کہ تین مغربی ممالک کی جانب سے شام پر جارحیت ایک ناخواستہ جنگ تھی تاہم کسی عالمی ادارے نے ان تین ممالک کو ایسا مشن نہیں سونپا تھا۔

اعلٰی چینی ماہر نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے حتی کہ کمیائی حملے سے معلق عالمی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کا انتظار بھی گوارہ نہیں کیا اور اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر شام پر جارحیت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حالیہ جارحیت دہشتگردوں اور شدت پسندوں کو کھلی مدد فراہم کرنے کے مترادف تھی اور ایسا اسلئے کیا گیا تا کہ دہشتگرد عناصر شامی حکومت اور فورسز کے ہاتھوں سے بچ نکلیں۔

مشرق وسطٰی امن اور ترقی فاؤنڈیشن کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ایسی جارحیت سے نہ صرف شام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے بلکہ اس سے خطے اور دنیا شدید عدم استحکام اور بدامنی کا شکار ہوں گے۔

انہوں نے خطے میں نئی کشیدگی اور ممکنہ محاذ آرائی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہ ہو کہ ایسے اقدامات سے تیسری عالم جنگ کا آغاز شام سے ہوجائے لہذا ہم دنیا کی عقلمند طاقتوں سے مطالبہ کرتے ہیں سیاسی طریقوں سے موجودہ صورتحال کے خاتمے کے لئے کردار ادا کریں۔

کن یانگ نے مزید کہا کہ آج دنیا کو انتہاپسندی اور دہشتگردی سے شدید خطرات لاحق ہیں اور یہ صرف مشرق وسطٰی تک محدود نہیں لہذا دیگر ممالک بالخصوص ایران اور چین انتہاپسندی اور دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے تعمیری طریقوں کی تلاش کریں۔

The post شام پر امریکی حملے سے دہشتگردوں کو کھلی مدد ملی:چینی تجزیہ نگار appeared first on Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ.



from Iblagh News | حقائق تک رسائی اور ان کا ابلاغ https://ift.tt/2vnE8aZ
via IFTTT

No comments:
Write komentar