اسلام آباد (ویب ڈیسک)لیگی حکومت کے آتے ہی جہاں عام عوام پر مہنگائی کا بم گرایا گیا وہاں ٹیکس کی شرع میں بھی اضافہ کیا گیا۔ ایف بی آر نے مالی سال 2017-18 کے پہلے 9 مہینوں یکم جولائی تا 31 مارچ 2018 کے دوران مالی سال 2016-17 کے ان ہی 9 مہینوں
کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ٹیکس جمع کرکے آل ٹائم ریکارڈ بنا ڈالا ہے یکم جولائی 2017 سے 31 مارچ 2018 تک ایف بی آر نے 2621 ارب روپے کا سیلز ٹیکس انکم ٹیکس فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کسٹم ڈیوٹی ودہولڈنگ ٹیکس جمع کیا ہے کیونکہ دور دراز کے ٹیکس دفاتر اور علاقوں میں 31مارچ تک جمع ہونے والے ٹیکسوں کے اعداد وشمار 10اپریل 2018تک آتے رہیں گے۔ ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے9مہینوں میں ٹیکس وصولی 2621 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گی گزشتہ مالی سال 2016-17 میں یکم جولائی 2016 سے 31 مارچ 2017 تک ایف بی آر نے 2260 ارب روپے کے ٹیکس جمع کئے تھے اس طرح پہلے 9 مہینوں میں ایف بی آر نے 361 ارب روپے زیادہ جمع کئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے 2260 ارب سے 16 فیصد زیادہ رقم ہے یکم مارچ 2018 سے 31 مارچ 2018 کے ایک ماہ میں ایف بی آر نے 368 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا ہے اپریل مئی جون میں مالی سال 2017-18 کی آخری سہ ماہی ہوگی جس میں ایف بی آر کم وبیش 13 سو ارب روپے کے ٹیکس جمع کرنے میں کامیاب ہو جائے گا اس طرح ملکی
تاریخ میں پہلی دفعہ 3900 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس ایک سال میں جمع کئے جانے کا نیا ریکارڈ بنے گا کیونکہ وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو ہارون اختر خان جو بلحاظ عہدہ وفاقی وزیرریونیو ہیں وہ اور چیئرمین ایف بی آر طارق محمود پاشا، ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز حبیب اللہ خان، ممبر کسٹم محمد زاہد کھوکھر اپنی ٹیموں کے ذریعے آئندہ تین ماہ میں 13 سو ارب روپے کے ٹیکس اس حقیقت کے باوجود جمع کرنے کیلئے دن رات ایک کردیں گے افراط زر 4 فیصد کے لگ بھگ ہے اور جی ڈی پی گروتھ 6 فیصد کے قریب ہے۔(ذ،ک)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2GZAaXW
via IFTTT

No comments:
Write komentar