Technology

Ads

Most Popular

Sunday, 29 April 2018

یہ تمام چیزیں میرے گھر میں پہنچائی جائیں۔۔۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے یہ حکم کیوں جاری کر دیا؟خبر آ گئی

 

لاہور(ویب ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بھاری تنخواہوں کا ازخود نوٹس لے لیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بھاری تنخواہوں کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پی کے ایل آئی کے

بجٹ اور بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز اور عملے کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے پی کے ایل آئی اے میں ملازمین کے سروس اسٹرکچر کی تفصیلات بھی طلب کرلیں جب کہ چیف جسٹس نے کہا کہ چیف سیکرٹری صاحب آج شام تک تمام تفصیلات میرے گھر پر فراہم کی جائیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے نوٹس میں آیا ہے کہ 15،15 لاکھ روپے پر ڈاکٹروں کو بھرتی کیا گیا ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پی کے ایل آئی کا سربراہ کون ہیں۔کمرہ عدالت میں موجود چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر سعید اختر پی کے ایل آئی کے سربراہ ہیں اور وہ عمرے کی ادائیگی کے لیے گئے ہوئے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سنا ہے ڈاکٹر سعید کی اہلیہ بھی پی کے ایل آئی میں تعینات کی گئی ہیں، عدالت کو تمام تر تفصیلات فراہم کی جائیں۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرریوں کے طریقہ کار پر ازخود نوٹس۔پنجاب کی 37 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرریوں کے طریقہ کار پر از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس نے کہا کہ آگاہ کیا جائے کہ وائس چانسلر کی تقرریوں کے

ایٹمی ہتھارروں کی دوڑ: پاکستان جلد کیا کھڑاک کرنے والا ہے؟ عسکری اور عالمی امور کے امریکی ماہر نے ایسی پیشگوئی کر دی کہ پوری دنیا میں تھر تھلی مچ گئی

آپ کا مقصد پیسہ پیسہ اور صرف پیسہ ، اچھے خاصے ادارے کو آپ نے تباہ کر دیا۔۔۔اہم ترین کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے یہ بات کسے مخاطب ہو کر کہی؟ خبر آ گئی

رمضان المبارک سے قبل مسلم لیگ (ن) نے تمام سیاسی جماعتوں کو چت کرنے کا پلان تیار کر لیا۔۔۔پورے پاکستان میں کیا کرنے جا رہے ہیں؟ تہلکہ خیز خبر آ گئی

ٹیم کے چھ کھلاڑی بک چکے ہیں اور کل وہ انڈیا سے ہار جائیں گے۔۔۔۔ کپتانی کے دنوں میں جب یہ اطلاع وسیم اکرم تک پہنچی تو انہوں نے کیا قدم اٹھا یا تھا ؟ سوئنگ کے سلطان کے مداحوں کے کام کی تحریر سامنے آ گئی

لئے پنجاب میں یکساں پالیسی کیوں نہیں اپنائی گئی۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ پسماندہ علاقوں میں بنائی جانے والی جامعات میں کوئی جانے کو تیار نہیں ہوتا۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ خود سے کیسے رائےقائم کرلیتے ہیں کہ پسماندہ علاقوں میں کوئی جانے کو تیار نہیں، عدالت نے وائس چانسلرز کی تقرری کے طریقہ کار سے متعلق رپورٹ چیف سیکرٹری سے طلب کرلی۔(ذ،ک)



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2HEwN8s
via IFTTT

No comments:
Write komentar