اسلام آباد(ویب ڈیسک) ن لیگ کیلئے بری خبر،3 مزید ساتھی ساتھ چھوڑ گئے۔شیر علی گورچانی ، ڈاکٹر حفیظ دریشک سردار، پرویز گورچانی کا آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان ۔بہاولنگر سے ن لیگ کے تینوں رہنماؤں کا آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان۔سید اصغر شاہ ، شوکت لا لیکا ، فدا حسین
کا ن لیگ کا ٹکٹ لینے سے انکار۔بہاولنگر سے این اے 166 سے مسلم لیگ لیگ ن کو امیدوار نہ مل سکا۔نجی نیوز کے مطابق ضلع راجن پور میں پاکستان مسلم لیگ نوں کو ایک اور دھچکا، سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی سمیت تمام امیدواروں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔جام پور سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے جیپ کا انتخابی نشان حاصل کرنے کے لئے آر او آفس میں درخواست جمع کرا دی۔ این اے 193 شیر علی گورچانی، 194 ڈاکٹر حفیظ الرحمن دریشک، پی پی 293، 295 پرویز اقبال گورچانی اور 296 یوسف دریشک کے امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ واپس کر دیئے۔دوسری جانب ایم کیوایم رہنما فاروق ستار نے دعویٰ کیا ہےکہ عام انتخابات میں بھرپور طریقے سے نہ صرف روایتی نشستیں جیتیں گے بلکہ خوشگوار حیرتوں کے تحفے بھی دیں گے۔کراچی کی سٹی کورٹ میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی 60 سے 70 فیصد ریونیو دیتا ہے اور 2 فیصد کراچی کو وفاق سےملتا ہے، کیا سیاسی رہنما پنجاب اور کے پی کے بجٹ سے کراچی اور سندھ کو جائز حصہ دیں گے؟ عمران خان اور شہبازشریف کہیں کراچی کو مرکز سے وسائل
دیں گے، تب یہاں کے عوام انہیں ووٹ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی کو صحیح نہیں گنا گیا، شہر میں دوبارہ مردم شماری ہونی چاہیے اور شہریوں کو حقوق ملنے چاہئیں، کراچی میں قومی اسمبلی کی 21 کی بجائے 40 اور صوبائی کی 40 کی بجائے 80 نشستیں ہونی چاہئیں۔ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میں تو اب بھی الیکشن لڑنے سے منع کررہا ہوں، رابطہ کمیٹی کو بھی کہا ہے لیکن کارکنان کی بڑی تعداد الیکشن لڑنے کا کہہ رہی ہے، رابطہ کمیٹی اور خالد مقبول کہتےہیں آپ کو لڑنا ہے، آپ کے بغیر ہماری پارلیمانی ٹیم مکمل نہیں۔ایم کیوایم رہنما نے کہا کہ میں خوشی سے الیکشن نہیں لڑوں گا، میرا ذاتی فیصلہ عوام اور کارکنان کے سامنے ہے، رابطہ کمیٹی کا فیصلہ اس کے باوجود ہے، رابطہ کمیٹی نے کہا ہےکہ پتنگ کے لیے اور الیکشن میں جان ڈالنے کے لیے آپ کا برانڈ ہونا ضروری ہے، اس پر سرتسلیم خم کروں گا۔ایک سوال کے جواب میں فاروق ستار کا کہنا تھاکہ پارٹی کا کپتان میں ہوں لیکن سلیکٹر کوئی اور ہے، ٹکٹوں کی سلیکشن میں میرا کوئی کردار نہیں، خالد مقبول اور رابطہ کمیٹی نے امیدواروں کا انتخاب کیا، میرے ساتھ جو لوگ تھے ان کی لسٹ دیدی، اب کتنے سلیکٹ ہوئے یا نہیں ہوئے اس کا نہیں پتا۔(ذ،ک)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2KvTQUj
via IFTTT
No comments:
Write komentar