Technology

Ads

Most Popular

Saturday, 30 June 2018

اب پی آئی اے کی دم پر مارخور کی نہیں بلکہ۔۔۔۔چیف جسٹس آف پاکستان نے دبنگ حکم جاری کر دیا

 

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے طیاروں پر قومی پرچم کی جگہ مارخود کی تصویر لگانے پر پابندی عائدکردی چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ آئندہ کسی طیارے سے قومی پرچم نہیں ہٹایا جائے گااگر کسی طیارے سے قومی پرچم ہٹایا گیا تو حکم عدولی سمجھا

جائے گا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے پی آئی اے کے اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت کی ،عدالت نے سی ای او مشرف رسول کی تعیناتی درخواست کابینہ ڈویژن کے حوالے کردی ،چیف جسٹس نے کہا کہ یہ حکومتی صوابدید ہے۔سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے 10 سال کے دوران سربراہاں کے نام ای سی ایل نکالنے کی مشروط اجازت دے دی۔چیف جسٹس نے مشرف رسول سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کوملک سے زیادہ بیرون ملک کاروبار عزیز ہے ،اپنے کاروبار کو وسعت دیتے رہے اور پی آئی اے کو تباہ کردیا۔چیف جسٹس نے آڈیٹر جنرل کو 10 ہفتے میں آڈٹ مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فرخ سلیم واپس آجائیں گے اور شراکت دار بھی رائے دیں ،چیف جسٹس نے کہا کہ ٹی او آرز جامع ہیں تاہم ان میں ترمیم کی جا سکتی ہے ۔واضح رہے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے قومی ائیرلائن پی آئی اے کے اثاثوں کی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے شجاعت عظیم کے وکیل مرزا محمد احمد کو بات کرنے سے روک دیا اور ریمارکس دیئے کہ آپ

یہ بھی پڑھیںکاشی بھٹی کی زندگی کی کہانی : صوبہ پنجاب کے اس گینگسٹر کا تذکرہ جس نے اپنے ایریا کی حدود میں بورڈ لگوا رکھے تھے کہ ’’ اس علاقہ میں پولیس کا داخلہ منع ہے ، خلاف ورزی کرنے والے اپنے نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے‘‘

کا مقصد اپنی پوزیشن پبلک میں کلیئر کرانا ہے، آپ کو ایک سیکنڈ بھی بات کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔دوران سماعت عدالت نے شجاعت عظیم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا مشروط حکم دیتے ہوئے کہا کہ شجاعت عظیم آڈیٹر جنرل کے بلانے پر ضرور پیش ہوں گے اور عدم پیشی کی صورت پر ان کی جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔جسٹس ثاقب نثار نے قومی ائیرلائن کے خسارے پر کہا کہ پی آئی اے کا کُل خسارہ 360 ارب روپے ہے، پی آئی اے کو گزشتہ 10 سال میں 280 ارب روپے کا نقصان ہوا، نقصان کی وجہ بھی ہوگی اور اس کا کوئی ذمہ دار بھی ہوگا، آج کی سماعت کا مقصد آڈٹ سے نقصان کا تعین کرنا ہے۔چیف جسٹس نے آڈیٹر جنرل پاکستان کو 10 ہفتوں میں پی آئی اے کے اسپیشل آڈٹ کی رپورٹ مکمل کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ٹی او آر کی تبدیلی بھی انہی ایام میں کرنے کی ہدایت کی۔(ذ،ک)



from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2lLdXTW
via IFTTT

No comments:
Write komentar