کیا ملالہ پر 2012ء میں ہونے والا حملہ ڈرامہ تھا؟ ملالہ یوسفزئی کے پاکستان پہنچتے ہی ایک اور خوفناک حقیقت سامنے آگئی ۔۔۔۔۔۔ لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) کم عمر نوبل یافتہ ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ مجھ پر حملے کو ڈرامہ قرار دینے والے لوگ میری تعلیم کے لیے کی گئی مہم کو نقصان نہ پہنچائیں۔
تفصیلات کے مطابق کم عمر نوبل یافتہ ملالہ یوسف زئی سے ایک انٹر ویو میں پوچھا گیا کہ کچھ لوگ آپ پر کئے گئے حملے کو ایک ڈارامہ سمجھتے ہیں تو اس متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟۔ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ میرے والدین بھی یہی کہتے ہیں کہ کاش یہ سب ڈرامہ ہی ہوتا اور ہماری بیٹی کو گولی نہ لگتی۔ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ لوگ بغیر ثبوت کے کسی پربھی آسانی سے الزام لگا دیتے ہیں۔لیکن نفرت انگیز باتیں پھیلانا مذہب میں بھی منع ہیں اس لئے میں لوگوں کو یہی کہوں گی کہ اگر آپ نے مجھ پر ذاتی حملے کرنے بھی ہیں تو میری تعلیم کی ترویج کے لئے کی گئی مہم کو نقصان نہ پہنچائیں۔ملالہ کا کہنا تھا کہ میں کوئی غلط کام نہیں کرتی میں صرف اور صرف
یہ بھی پڑھیں : یہ سیاست ہے بھائی ۔۔۔ کیا زرداری کا منہ زیادہ کالا ہے جو ۔۔۔۔معروف صحافی 2018 الیکشن اور عمران خان کے بارے ناقابلِ یقین دعویٰ کر دیا
تعلیم کی ترقی کے لئے کام کرتی ہوں اور تعلیم پاکستان کے لئے بہت اہم ہے۔اگر ہماری آنے والی نسل تعلیم حاصل نہیں کرے گی تو ملک کیسے ترقی کرے گا۔ دریں اثناء نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے سوات میں کیڈٹ کالج کا دورہ کیا اور طلبا سے ملاقات کی، کیڈٹ کالج میں بچوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے قربانیوں کے باعث سوات میں امن قائم ہوا، تعلیم مکمل ہو نے کے بعد سوات واپس آؤں گی۔ ملالہ یوسف زئی نے مزید کہا کہ سوات جنت کاٹکڑاہے، یہاں پہنچ کرمیری خوشی کی کوئی انتہانہیں، میرے لیے اس سے زیادہ خوشی کی بات کوئی نہیں کہ اپنے گھرآئی ہوں، میں اپنے سکول بھی گئی اوراس جگہ بھی گئی جہاں مجھ پرحملہ ہواتھا۔ان کا کہنا تھا کہ خوشی ہے اب سب کچھ بدل گیا ہے،میری سہیلیاں سکول جارہی ہیں، خوشی ہے سوات میں خوف کاراج ختم ہوگیا ہے، میرے سوات کے بزرگوں،بھائیوں اوربہنوں نے قربانیاں دیں۔
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2GWFR93
via IFTTT
No comments:
Write komentar