قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) اہرام مصر جہاں پوری دنیا کے سیاحوں کے لیے ایک جاذب نظر جگہ ہے وہیں اس میں چھپے بھیدوں سے ایک دنیا خوف محسوس کرتی ہے ، اہرام مصر ایسا عجوبہ ہیں جن کی تعمیر کا بھید تاحال نہیں کھل سکاکہ کیسے سینکڑوں ٹن وزنی پتھر میلوں دور سے یہاں
تک لائے گئے اور کیسے اٹھا کر اوپر تلے جوڑکر عمارت بنائی گئی۔ اب ان کی تعمیر کے متعلق ایسا دعویٰ سامنے آ گیا ہے ہر سننے والے کا منہ حیرت سے کھلے کا کھلا رہ جائے گا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق یوٹیوب پر ایک سازشی نظریہ ساز کا کہنا ہے کہ ”اہرام مصر انسانوں نے نہیں بلکہ خلائی مخلوق نے تعمیر کیے تھے اور وہ اپنا ایک ایسا نشان چھوڑ گئے جو اب دریافت کر لیا گیا ہے۔ “ماہرین کے مطابق روشنی کی رفتار 29کروڑ، 97لاکھ، 92ہزار458میٹر فی سیکنڈ ہے۔ دوسری طرف اہرام مصر کی ارضی لوکیشن بھی29.9792458°Nہے۔مینو سیفزادہ نامی اس سازشی نظریہ ساز نے ماہرین کی اسی تحقیق کو اپنے دعوے کی بنیاد بنایا ہے۔ اس نے اپنی ویڈیو میں کہا ہے کہ” انسان1950ئ سے پہلے روشنی کی رفتار ناپنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا تھا، پھر اس نے روشنی کی رفتار کے عین مطابق اہرام مصر کی لوکیشن کیسے متعین کر لی۔اس کام کے لیے ایسی جدید ترین ٹیکنالوجی درکار ہے جو شاید آج بھی انسانوں کے پاس نہیں ہے چنانچہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اہرام مصر انسان نے نہیں بلکہ کسی اور مخلوق نے تعمیر کیے تھے، جو ممکنہ طور پر خلائی مخلوق ہو سکتی ہے۔“
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2GZTJzj
via IFTTT
No comments:
Write komentar