لاہور (ویب ڈیسک ) عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس میں شہبازشریف کو لندن سے فوری واپسی کا چیلنج دیا تھا اور اب وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف لندن سے پاکستان واپسی کیلئے روانہ ہو گئے ہیں تاہم یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کچھ دیر قبل عمران خان نے شہبازشریف کو اپنی پریس کانفرنس میں فوری واپس آنے کا چیلنج دیا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ شہبازشریف اپنے چیک اپ کیلئے لندن گئے تھے جہاں سے واپسی پر انہو ںنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے لواحقین کے ساتھ انصاف ہو گا ۔واضح رہے کہ عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس میں شہبازشریف فوری واپسی کا چیلنج دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہبازشریف ہم بتا کر گئے ہیں کہ وہ چیک اپ کروانے کیلئے گئے ہیں ،بیگم کلثوم نواز کا بھی لندن میں علاج جاری ہے ،اس سے پہلے نوازشریف کے علاج کی بھی تصویر یں سامنے آئیں اور اس سے بھی پہلے اسحاق ڈار کی ہسپتال میں لیٹے ہوئے تصاویر سامنے آئیں ۔ ن لیگ پنجاب میں ایک ہسپتال نہیں بنا سکی جہاں وہ اپنا علاج کروا سکے اور اگر وہ ہسپتال بناتے تو انہیں چیک اپ کروانے کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑتا ۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کی جانب سے شہباز شریف متفقہ طور پر پارٹی صدر بن چکے ہیں اور آنے والے الیکشن میں ن لیگ کی جانب سے متوقع وزیر اعظم بھی ہیں اور اب وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بننے کے بعد ترجیحات بتاﺅں گا۔ لندن ائیر پورٹ پر میڈیا سے مختصر گفتگومیں وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے ،لواحقین کے ساتھ انصاف ہوگا اور ملزمان قانون سے بھاگ نہیں سکیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں لند ن میں اپنا علاج کروانے آیا تھا اور اب واپس جارہا ہوں۔خیال رہے کہ اس سے قبل چوہدری نثار نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ شہباز شریف کے لندن قیام سے متعلق غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں،وہ صرف اپنی خرابی صحت کی وجہ سے لندن میں موجود ہیں جب کہ مجھے خدشہ ہے شہبازشریف کو کام کرنے کا مینڈیٹ اور گنجائش نہیں دی جائے گی، پارٹی صدارت کے بعد انھیں کام کرنے کا مینڈیٹ دیاگیا تو کئی امور میں بہتری آ سکتی ہے۔
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2pVDJ9s
via IFTTT
No comments:
Write komentar