لاہور (ویب ڈیسک) حسین حقانی سابقہ رکن جماعت اسلامی ہیں۔ اس دور میں وہ نفاذ اسلام اور امریکہ کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ جنرل ضیاء کے دور میں ان کی شہادت تک وہ جنرل موصوف کے گن گاتا رہا۔ ضیاء کے بعد وہ بے نظیر کے خلاف نواز شریف کے میڈیا ایڈوائزر بن گئے۔
یہ بھی پڑھیں:جی خان صاحب اب بولیں : کیا میں نے آپ کو عرصہ پہلے ہی نہیں بتا دیا تھا کہ ۔۔۔۔۔ نامور خاتون کالم نگار نے عمران خان اور انکے ساتھیوں کو ریحام خان کے بارے میں کیا وارننگ جاری کی تھی ؟ جانیےیٰ تعلیم یافتہ نایاب نے بھی عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے ، مگر ان کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے ؟ جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا
جیسے ہی نواز شریف کی حکومت گری حسین حقانی وقت ضائع کیے بغیر بے نظیر بھٹو کے ساتھ مل گئے اور نواز شریف کو لتاڑنا شروع کر دیا۔ جب مشرف کا مارشل لاء لگا تو اس کے قریب جانے کی کوشش کی لیکن وہاں سے لفٹ نہ ملی تو کچھ عرصے بعد اچانک جنرل مشرف کو ڈکٹیٹر اور غاصب کہنا شروع کر دیا۔ اسی عرصے میں اس نے نفاذ اسلام اور جنرل ضیاء کے روس کے خلاف جہاد کو بھی نشانہ بنانا شروع کیا۔ ان کے ان مضامین کو انڈین اور امریکی اخبارات نے خوب پزیرائی بخشی۔ ان مضامین پر امریکہ نے انکو بوسٹن یونیورسٹی میں تعلقات عامہ کا پروفیسر بنا دیا جہاں اس نے کوئی ایسا لیکچر نہیں دیا جس میں اسلام، پاکستان، پاک فوج اور جہاد کو نشانہ نہ بنایا ہو۔(س)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website https://ift.tt/2JVWlyR
via IFTTT

No comments:
Write komentar