الیکشن ایکٹ 2018: الیکشن کمیشن کے خلاف نوٹس جاری کر دیا گیا۔۔۔ادارے کو عدالتی نوٹس کیوں بھیجنا پڑ گیا؟ تشویشناک خبر آگئی اسلام آباد(ویب ڈیسک )اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ایکٹ کیخلاف شیخ رشید کی درخواست کی سماعت ہوئی ، سربراہ عوامی مسلم لیگ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ الیکشن کمیشن کا وکیل عدالت
میں پیش نہ ہو ا،عدالت نے الیکشن کمیشن کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ایکٹ کیخلاف شیخ رشید کی درخواست کی سماعت ہوئی، جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے سماعت کی،شیخ رشید نے سینیٹ فارم کی شقوں کوچیلنج کررکھاہے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمدعدالت میں پیش ہوئے جبکہ الیکشن کمیشن کاوکیل عدالت میں پیش نہ ہوسکا،عدالت نے الیکشن کمیشن کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 5مارچ تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں کاغذات نامزدگی میں ترمیم کیخلاف درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی . درخواست میں شیخ رشید نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن ایکٹ دو ہزار سترہ کی شق ساٹھ ، ایک سو دس اور ایک سو سینتیس آئین کے آرٹیکل انیس کی خلاف ورزی ہیں ، درخواست میں سیکریٹری قانون،سیکریٹری پارلیمانی آفئیرزاورسیکریٹری الیکشن کمیش کوفریق بنایا گیا ہے. عدالت نے اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقین کونوٹس جاری کر دئیے.سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ حلف نامے،قومیت،کوڈ آف کنڈیکٹ،سزایافتہ نہ ہونےسمیت انیس تبدیلیاں کی گئی ہیں ، تبدیلیوں کے ساتھ سینیٹ انتخابات کالعدم ہوسکتے ہیں اورکامیاب سینٹرزسپریم کورٹ سے بھی نااہل ہوسکتے ہیں . شیخ رشید کا کہنا ہے کہ
نوازشریف اورحکومت جس طرح کی ترمیم کررہے ہیں ایسے میں تو آئین سے باسٹھ اورتریسٹھ بھی نکال دیا جائے تاکہ ان کیلئے راہیں ہموار ہوجائیں. اس سے قبل شیخ رشید کا کہنا تھا کہ قوم کی بد نصیبی ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنی آئینی ذمہ داریاں نہیں سمجھتیں،ختم نبوت کے معاملے پر بھی سب اندر سے ملے ہوئے تھے،صرف عوامی مسلم لیگ نے معاملہ اٹھایا۔(ن)
from Hassan Nisar Official Urdu News Website http://ift.tt/2t67GIQ
via IFTTT
No comments:
Write komentar